دمشق (پاک ترک نیوز)
اسرائیل کے تازہ فضائی حملے کے بعد شام کے شہر حلب کے ہوائی اڈے کو شدید نقصان پہنچا ہے جس کے بعد اسے بند کر دیا گیا ہے۔جس کے نتیجے میں شام میں زلزلہ متاثرین کی مدد کے لئے فضائی ذریعے سے امدادی سامان کی ترسیل وقتی طور پرمعطل ہو گئی ہے۔
شام کے مقامی میڈیا نے فوجی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ منگل الصبح سمندر کی جانب سے ہونے والے حملے میں حلب انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا گیا جس سے عمارت کو نقصان پہنچا ہے اور وہاں تمام سروسز بند کر دی گئی ہیں۔البتہ فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔جبکہ اس حملے کے حوالے سے اسرائیلی حکام کی جانب سے کوئی تبصرہ بھی سامنے نہیں آیا ہے۔
حالیہ برسوں کے دوران اسرائیل کی جانب سے شام پر سینکڑوں حملے کیے جا چکے ہیں جن میں کئی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ان میں دمشق اور حلب شہروں کے ایئرپورٹس بھی شامل ہیں تاہم ان حملوں کو شاذونادر ہی تسلیم کیا گیا ہے اور ان پر بات بھی بہت کم ہوتی ہے۔
تاہم اسرائیل اتنا ضرور تسلیم کرتا ہے کہ وہ شام میں ایران کے حمایت یافتہ گروپس کو نشانہ بناتا ہے جیسا کہ لبنان میں حزب اللہ، جس کی جانب سے ہزاروں کی تعداد میں جنگجوؤں کو صدر اسد کی فوجوں کی مدد کے لیے بھجوایا گیا ہے۔
حلب شہر جو پہلے ہی طویل خانہ جنگی کی وجہ سے بہت نقصان اٹھا چکا تھا، کو اس وقت مزید نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا جب پچھلے ماہ سات اعشاریہ آٹھ شدت کا زلزلہ آیا جس کے بعد کئی ممالک اسی شہر کے ایئرپورٹ کے ذریعے وہاں امدادی سامان بھیج رہے تھے۔
سابقہ پوسٹ