واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
اسرائیل نےغزہ کی پٹی کے انتہائی جنوب میں واقع شہر رفح پر بڑے پیمانے پر زمینی حملےکے لیے جاری تیاریوں میں رفح کے اطراف میں بڑی تعداد میں فوج جمع کرنا شروع کر دی ہے۔
امریکی ٹی وی چینلز کی رپورٹس کے مطابق دو امریکی عہدیداروں نے منگل کے روز انکشاف کیا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کا خیال ہے کہ بارہا امریکی انتباہ کے باوجود اسرائیل نے آنے والے دنوں میں وسیع پیمانے پر دراندازی کرنے کے لیے رفح کے مضافات میں کافی افواج کو متحرک کر دیا ہے۔
‘رپورٹسکےمطابق اہلکاروں نے مزید کہا کہ سینئر امریکی حکام کو یقین نہیں ہے کہ آیا تل ابیب نے بے گھر فلسطینیوں سے بھرے شہر پر ایک جامع حملہ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا ہے۔ کیونکہ ایسا ہوا تو یہ جوبائیڈن انتظامیہ کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوگا۔
قبل ازیں پیر کے روز ایک عہدیدار نے خبردار کیا تھاکہ اسرائیل نے رفحمیں اس وقت مقیم دس لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینیوں کے ممکنہ انخلاء سے قبل خوراک، صحت عامہ اور پناہ گاہ سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سمیت کوئی مناسب تیاری مکمل نہیں کی ہے۔
اگر اسرائیل رفح میں ایک بڑی زمینی کارروائی شروع کرتا ہے تو یہ امریکہ کی طرف سے مہینوں پہلے جامع حملے کو ترک کرنے کے لیے دی گئی وارننگ کی خلاف ورزی تصور ہوگی۔گذشتہ دنوں امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ رفح پر وسیع پیمانے پر حملہ سرخ لکیرعبور کرنے کے مترادف ہوگا۔