اٹلی : اسرائیلی کیویٹرز اور فنکاروں کا غزہ میں جنگ بندی تک بینالے فیسٹیول میں حصہ لینے سے انکار

وینس (پاک ترک نیوز)اٹلی کے شہروینس میں منعقد ہونے والے عصری فنون لطیفہ کے بینالے آرٹ فیسٹیول میں اسرائیلی پویلین نے اعلان کیا ہے کہ ان کی نمائش اس وقت تک بند رہے گی جب تک کہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ نہیں ہو جاتا۔
ہفتے کے روز سے شروع ہونے عصری آرٹ میلے کے افتتاح سے پہلےاس فیصلے کو میلے کے مرکزی کیوریٹر کی جانب سے جرات مندانہ قرار دیتے ہوئے اسرائیلی پویلین کی کھڑکی میںاس حولے سے ایک تحریر آویزاں کر دی گئی ہے۔
آرٹ میلے کےکیوریٹروں نے آرٹسٹوںکے ساتھ مل کر ایک بیان میں کہا ہے کہ آرٹ انتظار کر سکتا ہے لیکن عورتیں، بچے اور دوسرے لوگ جہنم میں زندگی بسر نہیں کر سکتے۔ انہوں نے غزہ میں فلسطینیوں کی حالت زار پر وحشت کا اظہار کیا جو اس وقت اسرائیل کے حملے کا شکار ہیں۔
20 اپریل سے نومبر تک جاری رہنے والے 60 ویں وینس بینالے میں اسرائیل 88 قومی شرکاء میں شامل ہے۔ 24. اسرائیلی پویلین، جو حکومت کی ملکیت ہے جو1952 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اور وینس کے جیارڈینی علاقے میں واقع ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دو درجن سے زائد دیگر مستقل عمارتیں بھی ہیں جو بینالے میں شرکت کرنے والے مختلف ممالک کی ملکیت ہیں ۔
میلے کے آغازسے پہلے ہی، ہزاروں فنکاروں، کیوریٹروں اور نقادوں نے ایک کھلے خط پر دستخط کیے تھے جس میں بینالے سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے خلاف احتجاج کے لیے اس سال کے شو سے اسرائیلی قومی پویلین کو خارج کر دے۔ اسرائیل کی موجودگی کی مخالفت کرنے والوں نے سائٹ پر احتجاج کرنے کا عزم بھی کیا تھا۔تاہم اٹلی کی حکومت نے اسکی مخالفت کی تھی۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More