کمال کلچداراولوشکست کے بعد اپنی تقریر میں ہار ماننے کا حو صلہ نہ کر سکے

انقرہ (پاک ترک نیوز)
ہم آج بھی یہیں ہیں اور ہمارا مارچ جاری رہے گا تاکہ ملک کو امن اور خوشحالی دے سکیں۔ ہم نے ماضی کے مقابلے میں بہت اچھی کارکردگی دکھائی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار صدر رجب طیب اردوان سے چار فیصد ووٹوں سے شکست کھانے کے بعد اتوارکی شب اپنی تقریر میں کمال کلچداراولو نے رن آف میں اپنی شکست تسلیم کرنےسے بچتے ہوئے کیا۔ ریپبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) کے رہنما جنہیں چھ پارٹیوں کے اپوزیشن اتحاد نے نامزد کیا تھا نے ان اڑھائی کروڑ شہریوں پر فخر کیا جنہوں نے انہیں ووٹ دیا۔تاہم کلچدار اولوو اپنی ناکامی کو قبول کرنے کا حوصلہ نہ دکھا پائے۔
ملک کی قدیم ترین جماعت کے ممبران ماضی میں کلچداراولوکے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ کیونکہ ان کی پارٹی نے کبھی بھی اردوان اور ان کی حکمران جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کےپارٹی) کے خلاف کامیابی حاصل نہیں کی۔ اور یہ انکی مسلسل 13ویں شکست ہے۔ تاہم کلچداراولونے کہا کہ وہ قوم کی خوشحالی اور امن کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ہمارا مارچ جاری ہے اور ہم اب بھی یہیں ہیں۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More