لاہور۔استنبول ریلی 18روز بعد منزل پر پہنچ گئی

استنبول (پاک ترک نیوز)
پاکستان۔ترکیہ دوستی کو لوگوں کے لوگوں سے رابطے کے ذریعے مزید مضبوط بنانے کے لئے لاہور۔استنبول ریلی نےہزاروں کلومیٹر کا سفر اور کئی شہروں سے گزرنے کے بعداپنی آخری منزل استنبول پہنچ کر دوستی کا سفر مکمل کر لیا ہے۔
ترک میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سات پاکستانی بائیکرز کے گروپ نے ایر ان کے راستے ترکیہ تک کا سفر کیا۔ جسے انہوں نے "لاہور-استنبول ریلی” کا نام دیا تھاتاکہ پاکستان-ترکی دوستی کو مضبوط کیا جا سکے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ 18 دن کے سفر کے بعد استنبول کی اپنی منزل پر پہنچ کر پاکستانی بائیکرز نے اپنے "ناقابل فراموش لمحات اور ان کے احساسات” کے سفر کو شیئر کیا۔یہ بتاتے ہوئے کہ وہ راستے میں بہت سے لوگوں سے ملے۔ انہوں نے کہا کہ ہم روزانہ 300 سے 400 کلومیٹر کا سفر کرتے تھے۔ اسی لئے ہمارے پاس مقامی کھانوں کو چکھنے اور راستے میں لوگوں سے بات چیت کرنے کا موقع تھا۔ ہم ایران اور ترکیہ کے بہت سے موٹر سائیکل سواروں سے ملے۔ ہم نے ترکیہ کے موٹر سائیکل سواروں کو پاکستان مدعو کیا اور اس دورے کے ساتھ ہمارا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سیاحت کے تبادلے کو فروغ دینا بھی ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ریلی صرف ایک ذاتی سفر نہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط سیاحتی تعاون کا باعث بنے گی۔ترکیہ کی سیاحت کی ایک بڑی معیشت ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو بھی اپنے تاریخی مقامات کے تحفظ اور بحالی کا کام کرنا چاہیے۔ اس سلسلے میں ترکیہ سے تجربہ حاصل کرنے سے ہماری سیاحت کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
بائیکرز نے مزید کہا کہ وہ اپنے اگلے سفر میں ازبکستان اور قازقستان کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دوستانہ تعلقات کو دوسرے ممالک تک بھی وسعت دی جانی چاہیے۔
گروپ ممبران نے بتایا کہ وہ پہلے ہوائی جہاز کے ذریعے ترکی آئے تھے اور اس بار موٹر سائیکل پرسفرنے انہیں ایک مختلف تجربہ دیا۔کیونکہ جب ہم ہوائی جہاز سے آتے ہیں تو ہم صرف بڑے شہر دیکھ سکتے ہیں۔ لیکن جب آپ موٹرسائیکل پر سفر کرتے ہیں تو آپ کو چھوٹے شہروں اور دیہاتوں کو دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More