کراچی(پاک ترک نیوز) فلم اور ٹی وی ،ریڈیو اور تھیٹر کے لیجنڈ اداکار محمد قوی خان 80برس کی عمر میں کینیڈا میں انتقال کرگئے ہیں۔
محمد قوی خان نومبر 1942 میں پشاور میں پیدا ہوئے اور اوائل عمر سے ہی ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہوئے جہاں انہوں نے آواز کے زیروبم پر عبور حاصل کیا۔ اس کے بعد انہوں نے تھیئٹر میں کام کے ساتھ ساتھ پاکستان ٹیلی وژن پر بھی اداکاری شروع کردی اور جلد ہی صفِ اول کے اداکاروں میں شامل ہوگئے۔
محمد قوی کو پی ٹی وی لاہور سے نشر ہونے والی ڈرامہ سیریل ’اندھیرا اجالا‘ نے انہیں غیرمعمولی شہرت عطا کی جس میں انہوں نے پولیس انسپکٹر کا کردار ادا کیا تھا۔لیجنڈ اداکار قوی خان نے اوائل عمر میں ہی ریڈیو سے صداکاری کا آغاز کیا اورتھیئٹر، ٹی وی، فلم میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
قوی خان ایک عرصے سے علیل تھے اور اس وقت علاج کی غرض سے کینیڈا میں مقیم تھے ۔
معاشرے میں جرائم اور قانون کے موضوع پر ڈرامہ سیریز’اندھیرا اجالا‘ میں ان کا غیرمعمولی کردار آج تک ناظرین کو یاد ہے جس میں انہوں نے انسپکٹر کا کردار ادا کیا تھا۔ اس ڈرامہ سیریل میں جمیل فخری اور عرفان کھوسٹ نے بھی لازوال کردار ادا کیا جس کے بعد اسے پولیس ڈرامہ سیریل کو چارچاند لگ گئے۔ اسے یونس جاوید نے تحریر کیا تھا اور ہدایتکار کے فرائض راشد ڈار نے انجام دیئے تھے۔ تاہم پی ٹی وی پر بلیک اینڈ وائٹ ڈرامہ ’لاکھوں میں تین‘ ان کا پہلا ڈرامہ بھی تھا جو 1966 میں نشر ہوا تھا۔
محمد قوی خان کا ایک لازوال کردار ’مرزاغالب‘ بھی تھا جو ان کے ابتدائی کیریئر کا ایک شاہکار ڈرامہ بھی تھا۔ تاہم وہ نجی ٹی چینلز پر بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرتےرہے جن میں آنگن، چپکے چپکے سنڈریلا، بیٹیاں، میری شہزادی، تمیز الدین کی بدتمیز فیملی، شارٹ فلم ٹھرکی، نانو میں اور عزت کی روٹی بھی ان کے اہم کاموں میں شامل ہیں۔ 1980 میں محمد قوی خان نے تمغہ حسنِ کارکردگی سے نوازا جبکہ وہ کئی نگار ایوارڈز بھی اپنے نام کرچکے تھے۔ انہیں ستارہ امتیاز بھی عطا کیا گیا تھا۔
ان کی مشہور فلموں میں ٹائیگر گینگ، مٹی کے پتلے، سوسائٹی گرل، چن سورج، سرفروش، رانگ نمبر اور پری بھی شامل ہیں۔