فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کی کوششوں میں تعاون کے لیے اجلاس

ریاض (پاک ترک نیوز)
سعودی عرب اور ناروے کی حکومت کی دعوت پر دو ریاستی حل پر عمل درآمد اور فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کی کوششوں میں تعاون کے لیے اجلاس منعقد کیا گیا جس میں یورپ اور مشرق وسطیٰ کے دو درجن سے زائد ملکوں کے وزرأ نے شرکت کی۔
سعودی سرکاری میڈیا کے مطابق منگل کے روز میزبان سعودی عرب اور ناروے کے اشتراک سے ہونے والے اجلاس کی صدارت سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ناورے کے امور خارجہ کے وزیر ایسپین بارتھ ایڈے نے مشترکہ طور پر کی۔
اجلاس کا مقصد غزہ میں جنگ کو رکوانے کے لیے کیے جانے والے عملی اقدامات کے حوالے سے تبادلہ خیال اور سیاسی مشاورت کے ذریعے دو ریاستی حل کو سامنے رکھتے ہوئے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا تھا۔سعودی وزیر خارجہ نے اس موقع پر کہا کہ نصر میڈیکل سٹی میں حال ہی میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں کا معاملہ انتہائی المناک ہے جس سے حقیقت حال واضح ہوتی ہے۔
انہوں نے رفح پر ممکنہ حملے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ بڑا انسانی المیہ پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ اور یہ فلسطینیوں اور پڑوسی ممالک سمیت تمام فریقوں کے لیے سنگین نتائج کا سبب بن سکتاہے۔
ناروے کے وزیر خارجہ نےعلاقے میں جاری تنازعات کا حتمی حل تلاش کرنے کے لئے جامع نکتہ نظر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا فلسطینی عوام کا حق ہے اور یہی وہ فوری اقدام ہے جو ہمیں دوریاستی حل پر عمل درآمد کے لیے قابل اعتماد اور درست راستے پرلے جا سکتا ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے ان یورپی ممالک کی تعریف کی جنہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے حوالے سے اپنی آرا اور ارادہ ظاہر کیا۔
اجلاس میں الجزائرکے وزیر خارجہ، بحرین، قطر، مصر، اردن، امارات، بیلجیئم، فرانس، جرمنی، آئرلینڈ، اٹلی، سپین، پرتگال، سلواکیہ، ترکیہ، برطانیہ اور یورپی یونین و عرب لیگ کے وزرا اور اعلٰی عہدیدار شریک تھے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More