جاپان میںچھ روز کے دوران 850سے زائد زلزلے آچکے ہیں ، آفٹر شاکس کا سلسلہ مزید ایک ہفتہ جاری رہے گا، حکام
ٹوکیو(پاک ترک نیوزز)
جاپان میں مسلسل چھٹے روز آنے والے زلزلوں سے مرنے والوں کی تعداد 110 تک پہنچ گئی ہے۔ جبکہ 5.2شدت کا تازہ زلزلہ آج تاکااوکا شہر اور گردونواح کے علاقوں میں آیا ہے۔
جاپان کے متعلقہ حکام کی طرف سےجاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جاپان میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 2016 کے بعد پہلی بار 100 سے تجاوز کر گئی ہے۔ جبکہ اس سے قبل ملک کے جنوب مغرب میں کماموٹو پریفیکچر میں تباہ کن زلزلہ آیا تھا جس میں 273 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
تازہ اعداد و شمار کے مطابق کم از کم 516 افراد کو مختلف درجے کی شدت کے زخم آئے ہیں۔ اب تک ایمرجنسی سروسز نے 222 گمشدہ شہریوں کو تلاش نہین کر سکی ہے۔ آفت زدہ علاقے میں تلاش اور بچاؤ آپریشن جاری ہے جس میں جاپان کی سیلف ڈیفنس فورسز شامل ہیں۔
سب سے زیادہ نقصان ایشیکاوا پریفیکچر کو ہوا جہاں 250 سے زیادہ گھر تباہ ہو گئے، اور آگ لگنے سے تقریباً 300 عمارتیں تباہ ہو گئیں۔ خطے میں بجلی اور پانی کی قلت اور ایندھن کی قلت کامسئلہ درپیش ہے۔
جاپان میں پیر سے اب تک مختلف طاقتوں کے 850 سے زیادہ زلزلے آ چکے ہیں۔ بدترین زلزلے کی شدت 7.6 تھی۔ ملک کے پورے مغربی ساحل کے لیے سونامی کا خطرہ 20 گھنٹے سے زائد برقرار رہا۔ جاپان کے اس حصے میں آنے والا زلزلہ 1885 کے بعد سب سے زیادہ طاقتور زلزلہ ہے۔ ماہرین زلزلہ نے خبردار کیا ہے کہ آفٹر شاکس تقریباً ایک ہفتے تک جاری رہیں گے۔ 7 سے زیادہ کی شدت کے ساتھ مزید طاقتور زلزلوں کا خطرہ ہے۔ مقامی باشندوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ چوکس رہیں اور ہنگامی خدمات اور حکام کے سرکاری پیغامات پر عمل کریں۔