ٹورنٹو (پاک ترک نیوز)
کینیڈا کی پارلیمنٹ کے اسرائیل کے خلاف تحریک کے حق مین ووٹ دینے کے بعد وزیر خارجہ میلانیا جولی نے اعلان کیا ہےکہ انکا ملک اسرائیل کو ہتھیاروں کی تمام ترسیل پر پابندی عائد کر دے گا۔
یہ اقدام پیر کے روز طویل بحث کے بعد ہتھیاروں کی فروخت روکنے کے لیے ایک غیر پابند تحریک کے حق میں قانون سازوں کے 117 کے مقابلے میں 204 ووٹوں سے کامیاب ہونےکے بعد کیا ہے۔میلانیا جولی نے کہا کہ یہ ایک حقیقی چیز ہے۔ اصل تحریک ہتھیاروں کی فروخت کی معطلی کے لیے تھی لیکن اسے مکمل پابندی میں تبدیل کر دیا گیا۔اس تحریک میں ایک شق بھی شامل تھی جس میں کینیڈا کے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر حتمی طور پر "ریاست فلسطین کے قیام” کی حمایت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کینیڈا نے اس سے قبل فوجی سامان اور ٹیکنالوجی کے برآمدی اجازت نامے پر عارضی طور پر معطلی کی تھی۔لیکن اس سے قبل کچھ الجھنیں تھیں کیونکہ گلوبل افیئرز کینیڈا کو اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات پر درخواستیں موصول ہوتی رہیں اور ان کا ہر کیس کی بنیاد پر جائزہ لیا جاتا تھا۔
کنیڈین وزیر خارجہ نے اصرار کیا کہ ہتھیاروں پر پابندی کا مطالبہ کرنے والے پیر کے ووٹ کے بعد، حکومت نےقانون سازوں کے فیصلے کا احترام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دریں اثنا کینیڈا کےوزیر دفاع بل بلیئر نے کہا ہے کہ اس امر کا فیصلہ وزیر خارجہ کریں گی کہ پابندی کیسے نافذ کی جانی ہے۔بلیئر نے بتایا کہ متعدد موجودہ معاہدے ہیں جو پہلے سے موجود ہیں لیکن یہ آگے کی بنیاد تھی۔ میرے خیال میں وزیر اسے اسی طرح دیکھ رہے ہیں۔ تنازع کے دوران اسرائیل کو مہلک فوجی سامان کی فروخت کے حوالے سے کافی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
سابقہ پوسٹ