امریکہ اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ سطح کے مذاکرات بغیر کسی پیش رفت ختم

واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
ریاستہائے متحدہ امریکہ اور ترکیہ کے درمیان روس کے یوکرین پر حملے اور نیٹو کی توسیع پر اختلافات کو حل کرنے کے لئے وزرائے خارجہ کی سطح کے مذاکرات کسی پیش رفت کے بغیر ختم ہو گئے۔
واشنگٹن میں گذشتہ روز ہونے والے سکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن اور ترکیۃ کےوزیر خارجہ مولود چاوش اولو کے درمیان مزاکرات میں دونوں نیٹو اتحادی اور دوستانہ تعلقات رکھنے والے ملکوں کے درمیان برسوں سے تعلقات کشیدہ رکھنے والے امور سمیت روس کے یوکرین پر حملے اور نیٹو کی توسیع پر اختلافات کو حل کرنے میں پیشرفت کی خوشخبری نہیں مل سکی ہے۔ دونوں جانب سے گفتگو میں ان خلیجوں کو پر کرنے کی کوشش کی گئی۔ مگر ایک دوسرے کا موقف جاننے سے بات آگے نہیں بڑھ سکی۔ حالانکہ دونوں وزرائے خارجہ نے اپنے ملکوں کے درمیان دوستی اور شراکت کی تعریف کی تھی۔
انہوں نے خاص طور پر بلنکن نے یوکرین کے اناج کی نقل و حمل کے لیے روس کے ساتھ معاہدہ کرنے میں ترکیہ کی قیادت کی تعریف کی۔ لیکن اپنے اجلاس سے پہلے مختصر ریمارکس میں دونوں نے فن لینڈ اور سویڈن کے نیٹو سے الحاق پر اپنے اختلافات کا خاص طور پر ذکر نہیں کیا۔ جسے ترکیہ نے اب تک امریکہ اور دیگر اتحادیوں کی بھرپور حمایت کے باوجود روک رکھا ہے۔
ترکیہ مطالبہ کر رہا ہے کہ سویڈش کرد گروپوں پر لگام لگانے کے لیے مزید اقدامات کرے جنہیں انقرہ اتحاد کی توسیع کی منظوری دینے سے پہلے اپنی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More