نیٹ میٹرنگ پالیسی میں کوئی تبدیلی حکومت کے زیر غور نہیں،اویس لغاری کا سینیٹ میں پالیسی بیان

اسلام آباد (پاک ترک نیوز)
حکومت کا کہنا ہے کہ سولر نیٹ میٹرنگ پالیسی میں کوئی تبدیلی اتفاق رائے کے بغیر نہیں کی جائے گی۔اور نہ ہی حکومت نیٹ میٹرنگ پالیسی کو تبدیل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
یہ بات وفاقی وزیر پانی وبجلی سردار اویس احمد خان لغاری نے گذشتہ روز سینیٹ میں ایک توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے اپنے پالیسی بیان میں کہی ہے۔انہوں نے نیٹ میٹرنگ پالیسی میں تبدیلی کے حوالے سے زیر گردش افواہوں اور قیاس آرائیوں کا ذکر کرتے ہوئے سوال کیا کہ حکومت نے کب نیٹ میٹرنگ کی حوصلہ شکنی کے احکامات جاری کئے ہیں۔یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ نیٹ میٹرنگ کو روکنے کے لیے کوئی ہدایت جاری نہیں کی گئی۔ اس وقت نجی سولر سسٹم سے 1500 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔انہوں نے زور دیکر کہا کہ نیٹمیٹرنگ کے بارے میں تمام میڈیا رپورٹس بے بنیاد ہیں۔اور اگر اس حوالے کبھی پالیسی پر نظر ثانی کی گئی تو تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیا جائے گا۔
شمسی توانائی کے لیے نیٹ میٹرنگ کے تنازعہ کو واضح کرنے کی کوشش میں، انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) سے بات نہیں کی گئی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے پاور سیکٹر میں اصلاحات کی تجویز پیش کی ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس شعبے کو فروغ دیتے ہوئے لوگ اس میں سرمایہ کاری کر کے اچھا کام کر رہے ہیں۔میں پھر واضح کرتا ہوں کہ حکومت نیٹ میٹرنگ کو تبدیل کرنے کی منصوبہ بندی نہیں کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیٹ میٹرنگ کو روکنے کے لیے کوئی ہدایت جاری نہیں کی گئیاوراس وقت "سولر انویسٹمنٹ” کو فائدہ مند قرار دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ ملک بھر میں 113000 سولر میٹرنگ کنکشن ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More