اوسلو(پاک ترک نیوز) ناروے نے فلسطین میں خوراک کی قلت کے باعث شہریوں کے لیے اپنی امداد کو چار گنا بڑھانے کا فیصلہ کر لیا۔
ناروے کی بین الاقوامی ترقی کی وزیر اینی بیتھ ٹیونیریم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 7 ماہ سے جاری جنگ کی وجہ سے غزہ میں ہنگامی بنیادوں پر امداد کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں خوراک کی قلت اور فراہمی میں رکاوٹوں کے باعث قحط کا خطرہ ہے۔ نارویجن وزیر نے غزہ میں بحران اور مغربی کنارے میں نازک صورتحال پر اسرائیل کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
ناروے کے وزیر خارجہ ایسپن بارتھ ایدے نے اسرائیل کو رفح میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی افواج کا یہ آپریشن آبادی کے لیے تباہ کن ہو گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کا آپریشن نہ رکا تو امداد فراہم کرنا اور بھی بہت زیادہ مشکل اور خطرناک ہو جائے گا، رفح میں پناہ لینے والے 10 لاکھ سے زیادہ لوگ پہلے ہی کئی بار قحط، موت کی ہولناکی سے بھاگ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ ناروے کی حکومت نے فلسطینیوں کی امداد میں 92.5 ملین ڈالر اضافہ کرنے کا اعلان کیا جو کہ ناروے کی کرنسی میں ایک بلین کرونر کے برابر ہے۔