یوم آزادی میں ایک د ن باقی، ہر طرف سبز ہلالی پرچموں کی بہار

اسلام آباد (پاک ترک نیوز) یوم آزادی میں ایک روز باقی ہے، پورا پاکستان آزادی کے رنگ میں رنگ گیا، ہر طرف سبز ہلالی پرچموں کی بہار آ گئی۔
تفصیلات کےمطابق 14 اگست پاکستان کی آزادی کا دن ہے، یوم آزادی کے موقع پر ہر کسی کی خواہش ہوتی ہے کہ اس دن کو بھرپور جوش و جذبے کیساتھ منایا جائے اسی لئے محب وطن شہری تیاریوں میں مصروف ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد سمیت ملک بھر کی اہم سرکاری عمارتوں کو رنگ برنگی لائٹوں سے سجا دیا گیا، گھروں کی چھتوں، عمارتوں پر قومی پرچم آویزاں ہیں، مارکیٹیں اور بازار جھنڈیوں، بیجز اور آرائشی اشیاء سے سج گئے۔
پی ایچ اے نے وطن سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے واہگہ بارڈر کے بعد لاہور میں سب سے اونچا پرچم لہرا دیا، جیلانی پارک لاہور میں 200 فٹ اونچا پرچم نصب کیا گیا، آزادی فلوٹ بھی جی ٹی روڈ پر رواں دواں ہے، جگہ جگہ شہریوں کی جانب سے شاندار استقبال کیا جا رہا ہے۔
جشن آزادی کے سلسلے میں سجائے گئے بازاروں میں گہما گہمی عروج پر ہے، بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کا جم غفیر بھی بازاروں میں امڈ آیا ہے، سٹالز پر بڑے جھنڈے، جھنڈیاں، بچوں کیلئے ماسک، بیجز، گھڑیاں اور ٹوپیاں بھی رکھی گئی ہیں۔
کسی کو گاڑی کیلئے جھنڈا چاہیے تو کوئی موٹرسائیکل پر جھنڈی لگوا رہا ہے، کوئی گھروں کو سجانے کیلئے قومی پرچم خرید رہا ہے تو کوئی چھوٹی جھنڈیاں خریدنے میں مصروف ہے، کچھ لوگ خواتین اور بچیوں کیلئے سبز ہلالی رنگ کی چوڑیاں خرید رہے ہیں۔
یوم آزادی کی مناسبت سے سبز ہلالی رنگ کے ملبوسات بھی بچوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں، بچیاں سبز اور سفید رنگ کی فراکس اور جیولری خریدنے میں مصروف ہیں جبکہ ننھے بچے چاند تارے والی شرٹس خرید رہے ہیں۔
بچوں کا کہنا تھا کہ یوم آزادی بھرپور طریقے سے منائیں گے، سبز اور سفید رنگ کے ملبوسات پہن کر دوستوں کیساتھ انجوائے کریں گے۔
والدین بھی بچوں کو شاپنگ کرانے تک محدود نہ رہے بلکہ 14 اگست کے دن کی افادیت بارے آگاہی فراہم کر رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یوم آزادی کی خوشیاں منانے کے ساتھ بچوں میں وطن عزیز سے محبت پیدا کرنا بھی اس خریداری کا مقصد ہے، 14 اگست کو بھرپور جشن ہوگا۔
ایک طرف شہری خوشیوں بھرے دن کی تیاریوں میں مگن ہیں تو دوسری جانب عارضی سٹالز لگائے دکاندار بھی خوب کمائی کر رہے ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More