یروشلم (پاک ترک نیوز)
تین مزید یورپی ممالک کی جانب سے فلسطین کوتسلیم کرنے کے اعلان کے بعداسرائیل کی اپوزیشن پارٹی کے رہنما یائر لاپڈ نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بعض شرائط کے تحت فلسطینی خودمختاری کو تسلیم کریں،
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز اپنی پریس کانفرنس میں سینٹریسٹ یش اتید پارٹی کے رہنما اور وزیر اعظم کے امیدوار یائر لاپڈ نے ناروے، آئرلینڈ اور اسپین کی جانب سے فلسطین کو 28 مئی کو موثر ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے اعلان پر اپنے تبصرے میںقومی سلامتی کے وزیر انتہا پسند یہودی اتمار بن گویرکو نیتن یاہو کو ایسا موقف اختیار کرنے سے روکنے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
انہوں نے کہا کہ ’نیتن یاہو کو یہ اعلان کرنا چاہیے کہ بعض شرائط اور مخصوص ضمانتوں کے تحت وہ مستقبل کی فلسطینی ریاست کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامل ہو۔تاہم انھوں نے مجوزہ فلسطینی ریاست سے تعاون کی نوعیت اور ان شرائط اور ضمانتوں کے بارے میں تفصیل سے نہیں بتایا
انتہا پسند بین گویر پر تنقید کرتے ہوئے حزب اختلاف کے رہنما نے کہا کہ وہ نیتن یاہو کو فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ انہوں نے موجودہ صورتحال کے بارے میں کہا کہ یہ ایک پاگل پن ہے جس میں ہم رہ رہے ہیں۔لاپڈ نے زور دے کر کہا کہ اس حکومت یہ سب کچھ نہیں کرنے دیا جائےگا۔ ہمیں اسے گھر بھیجنے اور ایک موثر حکومت بنانے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل میں 2022سے نیتن یاہو کی قیادت میں انتہائی دائیں بازو کے اتحاد کی حکومت ہے جو فلسطینی ریاست کے قیام کے خیال کی سخت مخالفت کرتا ہے۔