اسلام آباد (پاک ترک نیوز) پاکستان نے کہا کہ اسے ایران سے قدرتی گیس کی درآمد کیلئے پائپ لائن کے اپنے حصے کی تعمیر کے لیے امریکی پابندیوں سے چھوٹ کی ضرورت نہیں ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا کہ یہ پائپ لائن کا ایک حصہ ہے جو پاکستانی حدود میں تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس لیے ہم نہیں مانتے کہ اس وقت کسی تیسرے فریق کی طرف سے کسی بحث یا چھوٹ کی گنجائش ہے۔
جنوبی اور وسطی ایشیا کے لیے امریکی معاون وزیر خارجہ ڈونلڈ لو نے بدھ کو کہا کہ محکمہ ایران اور پاکستان کے درمیان منصوبہ بند پائپ لائن کی نگرانی کر رہا ہے۔ انہوں نے ایوان کی خارجہ امور کی کمیٹی کی سماعت کو بتایا کہ اسلام آباد نے ایران کے ساتھ گیس کی تجارت کرنے کے لیے پابندیوں میں چھوٹ کی درخواست نہیں کی۔
ڈونلڈلو نے کہاکہ ہم نے حکومت پاکستان کی طرف سے امریکی پابندیوں کے لیے کسی قسم کی چھوٹ کی خواہش کے بارے میں نہیں سنا ہے جو یقینی طور پر اس طرح کے کسی منصوبے کے نتیجے میں ہو۔
گزشتہ ماہ پاکستان کی سبکدوش ہونے والی نگراں حکومت نے پائپ لائن کے 80 کلومیٹر طویل حصے کی تعمیر شروع کرنے کی منظوری دی تھی، اس اقدام کی بڑی حد تک وجہ 7 بلین ڈالر کے منصوبے پر برسوں کی تاخیر پر ایران کو اربوں ڈالر کے جرمانے کی ادائیگی سے بچنے کے لیےکیا گیا تھا ۔