لاہور (پاک ترک نیوز) پاکستان چین کو ڈیری مصنوعات کی برآمد شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔
پاکستان جلد ہی شیخوپورہ میں تیار کردہ جدید ترین فارم کے ذریعے چین کو ڈیری مصنوعات کی برآمد شروع کر دے گا۔
سیکرٹری لائیو سٹاک مسعود انور نے ایکسپو سنٹر میں پاکستان ایگریکلچر کولیشن کے ایگری کنیکشنز 2024 میں بات کرتے ہوئے کہا کہ چائنا کسٹمز کی ایک ٹیم نے حال ہی میں شیخوپورہ میں ہمارے ایف اے ایم فارم کا دورہ کیا ہے اور پاکستان کو ڈیری مصنوعات کی برآمدات کے لیے غیر سرکاری طور پر منظوری دے دی ہے۔
سیکرٹری زراعت افتخار سہو نے کہا کہ نجی شعبہ زراعت کا مستقبل ہے۔ نئی حکومت کے پاس ہمارے زرعی شعبے کی تبدیلی کا وژن ہے۔ لہذا، اگلے دو سالوں کے لیے زرعی شعبے میں 100 ارب روپے کی سرمایہ کاری کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگلے تین سالوں میں پورے صوبے میں واٹر کورسز کی جدید کاری پر 80 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔ حکومت جدید آلات کے لیے اداروں کے ساتھ بھی بات چیت کر رہی ہے، تحقیق کے لیے اکیڈمی کے ساتھ شراکت داری، نجی شعبے کے ذریعے تحقیق کے لیے فنڈز فراہم کرنے اور زرعی یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل افراد کو بامعاوضہ انٹرن شپ فراہم کرنے کے لیے بھی۔
ساہو نے کہا کہ ایک زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان ہر سال 5 بلین ڈالر کی غذائی اشیاء درآمد کرتا ہے جبکہ فصلوں کی پیداواری جمود، فصل کے رقبہ میں کمی اور ہاؤسنگ پراجیکٹس میں زرعی اراضی کے نقصان جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خوراک کی کمی ایک سنگین مسئلہ ہے کیونکہ اسی زرعی پیداوار اور بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث ملک کو 2033 تک گندم کی 60 لاکھ ٹن کمی کا سامنا کرنا پڑے گا اور فرسودہ کاشتکاری کے طریقوں اور کم معیار کی وجہ سے ہر سال 1.5 ڈالر مالیت کی فصل کا بھاری نقصان ہوگا۔