لاہور(پاک ترک نیوز) پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں بارش سے موسم انتہائی خوشگوار ہو گیا جبکہ شہر قائد کراچی میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
لاہور کے علاقے لکشمی چوک، مال روڈ، گوالمنڈی، ایبٹ روڈ، شملہ پہاڑی، ہال روڈ، ساندہ، مزنگ، گلبرگ، کرشن نگر، چوبرجی، جیل روڈ، شادمان، کینٹ، مسلم ٹاؤن، فیروزپور روڈ سمیت دیگر علاقوں میں رات گئے شروع ہونے والی بوندا باندی صبح تک جاری رہی۔
ٹھوکر نیاز بیگ، جوہر ٹاؤن، ڈیفنس، گارڈن ٹاؤن، کینال روڈ، علامہ اقبال ٹاؤن، وحدت روڈ، مصطفیٰ ٹاؤن میں بادل برسے۔
پنجاب کے دیگر شہروں گوجرہ، جھنگ، پنڈی بھٹیاں، شرقپور، شیخوپورہ، صفدر آباد، مریدکے، پھولنگر اور قصور میں بھی بارش ہوئی۔
بھکر، چشتیاں، لیاقت پورہ، گوجرہ، شرقپورہ، حافظ آباد، بہاولپور، جھنگ اور چنیوٹ میں بھی بادل برسے جبکہ کمالیہ میں بارش کے باعث خستہ حال گھر کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں تین افراد جان کی بازی ہار گئے۔
خاران کے شہر کُلان میں بارش کے سبب گھر کی چھت گرنے سے ایک شخص دو بچوں سمیت جاں بحق ہو گیا۔
لاشوں کو لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبے تلے سے نکالا، خاران شہر اور گرد و نواح میں گزشتہ رات سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، بارش سے خاران کے تمام ندی نالوں میں پانی کا بہاؤ تیز ہے۔
پورے شہر میں بارش کا پانی جمع ہونے سے نظام زندگی شدید متاثر ہے، بارش کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے۔
کئی جگہوں پر لوگ اپنی مدد آپ کے تحت گھروں اور گلیوں سے پانی نکالتے رہے ہیں، کمشنر رخشان اور ڈپٹی کمشنر خاران سمیت تمام متعلقہ محکمے الرٹ ہو گئے ہیں۔
بارش کے دوسرے سپیل نے ڈوبے ہوئے گوادر کو مزید ڈبو دیا، دو گھنٹے تیز ہوا اور گھن گرج کے ساتھ ہونے والی بارش نے تباہ حال گوادر کو مزید تباہ کر دیا۔
بارش کا پانی نشیبی علاقوں میں مقیم لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا، بارش سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا، بارش سے سید ہاشمی ایونیو، جناح ایونیو، میرین ڈرائیو ندی نالوں میں تبدیل ہو گئے۔
طوفانی بارش کے باعث ریسکو اور نکاسی آب کا کام بھی متاثر ہو گیا، کئی مکانات منہدم ہو گئے جس کے باعث لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔
سبی اور گرد و نواح میں 14 گھنٹے سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، سبی دریائے ناڑی، دریائے تلی اور دوسرے ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، محکمہ ایریگیشن کے مطابق عملہ الرٹ کر دیا گیا ہے۔
دالبندین سمیت ڈسٹرکٹ چاغی کے مختلف علاقوں میں تیز بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، وقفے وقفے سے جاری بارش کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی اور موسم مزید سرد ہونے کا خدشہ ہے۔
میونسپل کمیٹی دالبندین کے مطابق نشیبی علاقوں اور گلی کوچوں سے پانی نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔
ادھر کراچی میں بارش برسانے والے سسٹم کی انٹری آج دوپہر سے متوقع ہے جس کے دوران تیز بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
ملیر، ایئر پورٹ، گلشن حدید، سٹیل ٹاؤن اور گڈاپ میں ژالہ باری بھی متوقع ہے، بارش کے پیش نظر شہر بھر میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، شہر میں آج نجی اور سرکاری دفاتر میں ہاف ڈے ہوگا، محکمہ تعلیم سندھ نے شام کی شفٹ کے تمام سکولوں میں تعطیل کردی۔
جامعہ کراچی میں آج کے شیڈول کے امتحانات ملتوی کر دیئے گئے ہیں، انتظامیہ نے شہریوں کو غیر ضروری گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں رین ایمرجنسی سیل قائم کر دیا گیا ہے جو3 مارچ تک24 گھنٹے کام کرے گا، بارش کے پیش نظر تمام عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔
مظفرآباد، وادی نیلم، وادی لیپہ، مالاکنڈ، وزیرستان، لکی مروت، کرک، بلوچستان، کےپی، بالائی پنجاب اور کشمیر میں بھی بارش کا امکان ہے۔
بلوچستان میں بارشوں سے حادثات میں 3 افراد جاں بحق ہو گئے، گوادر، نوشکئی، خاران، خضدار، کوہلو، جھل مگسی اور نوکنڈی میں بارشوں کا سلسلہ دو روز تک جاری رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
ادھر آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بارش اور پہاڑی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے جبکہ برفباری کی وجہ سے بالائی علاقوں کی شاہراہیں بند ہونے کا خدشہ ہے۔