قبل از حج آپریشن کل سے شروع ،عازمین حج کو بہترین سفری سہولتیں مہیا کی جائیں گی، تیاریاں مکمل ہیں۔ سعودی وزارت ٹرانسپورٹ

ریاض (پاک ترک نیوز)
سعودی وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ حج سیزن 2024 کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔ قبل از حج آپریشن کل سے شروع ہو رہا ہے جس میںعازمین حج بری، بحری اور فضائی راستے سے مملکت پہنچیں گے۔
سعودی سرکاری میڈیا کے مطابق سعودی سول ایوی ایشن جنرل اتھارٹی نے بتایا ہےکہ اس سال مملکت کے چھ ایئرپورٹس پر عازمین کے استقبال کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں جن میں جدہ کا کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ، مدینہ منورہ کا امیر محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ، طائف انٹرنیشنل ایئرپورٹ، ریاض کا کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ، شہزادہ عبدالمحسن انٹرنیشنل ایئرپورٹ ینبع اور شاہ فہد انٹرنیشنل ایئرپورٹ دمام شامل ہیں۔ مجموعی طور پرسات ہزار 700 پروازوں کے ذریعے عازمین سعودی عرب پہنچیں گے۔ اور یہ مجموعی طور پر 34لاکھ نشستیں بنتی ہیں۔
مطارات ہولڈنگ کا کہنا ہےکہ 6 ایئرپورٹس کے 13 لاؤنجز کو عازمین کے لیے مختص کیا گیا ہے جہاں 21 ہزار سے زائدعملہ متعین ہے۔اس ضمن میں ’بغیر بیگ کے مسافر‘ سروس بھی فراہم کی جارہی ہےجس کے تجربات گزشتہ سال بھی کیے گئے تھے۔ جبکہ سعودی ایئرلائن نے 150 پروازوں پر 1.2 ملین سے زائد نشستیں عازمین حج کے لیے مختص کر رکھی ہیں۔
سعودی ریلوے ’سار‘ کا کہنا ہےکہ 9 ٹرین سٹیشن جن میں منی، مزدلفہ اور عرفات شامل ہیں کے ذریعے حجاج کی نقل و حرکت کو آسان بنایا گیا ہے۔ تقریبا 2 ہزار ٹرپس کے لیے 17 ٹرینیں تیار کی جاچکی ہیں۔ حرمین ٹرین پانچ سٹیشنوں کے ذریعے حج سیزن میں 3800 سے زیادہ ٹرپس کے لیے تیاری کرچکی ہے۔سار کا مزیدکہنا ہے کہ ٹرینوں کی آمد ورفت اور سفر کے اوقات کے حوالے سے سمارٹ فون پرعازمین کو الرٹ بھی جاری کیا جائے گا۔
جنرل پورٹس اتھارٹی نے کہا ہے کہ جدہ اسلامی بندرگاہ پر حج سیزن کے دوران 10 ہزار عازمین کی آمد متوقع ہے۔ عازمین کی آمد اور انہیں رہائش تک پہنچانے کے لیے تیاریاں مکمل ہیں۔ اتھارٹی کا کہنا ہے 27 ہزار سے زائد بسیں اور 5 ہزار ٹیکسیاں عازمین حج کی آمد ورفت کے لیے مختص ہیں۔اس کے علاوہ 16 پبلک ٹرانسپورٹ روٹس کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔مزید برآںاتھارٹی حج سیزن کے دوران تمام ٹرانسپورٹ سہولتوں کی نگرانی موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے بھی کرے گی۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More