ولنیئس(پاک ترک نیوز)
گذشتہ تین برسوں سے جاری آنکھ مچولی کے دوران امریکہ ایک بار پھرترکیہ کوایف۔ 16 لڑاکا طیاروں کی فروخت میں آگے بڑھتا دکھائی دیتا ہے۔
منگل کے روز، امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہاہے کہ صدر جو بائیڈن ترکی کو ایف۔ 16 بھیجنے کے بارے میں "واضح اوریکسو” ہیں۔سلیوان نے لتھوانیا کے دارالحکومت ولنیئس میں نیٹو سربراہی اجلاس کے ایک حصے کے طور پر ایک نیوز کانفرنس میں صحافیوں کو بتایاکہ صدر بائیڈن گذشتہ کئی مہینوں سے ایف۔ 16 طیاروں کی ترکی کو منتقلی کی حمایت کےضمن میں واضح اور یکسورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے قومی مفاد میں ہے اور یہ نیٹو کے مفاد میں ہے کہ ترکی کو یہ صلاحیت ملے
سیلوان نے مزید کہا کہ انہوں نے پچھلے کچھ مہینوں میں اپنے عوامی اور نجی تبصروں میں اس پر کوئی انتباہ یا شرائط نہیں رکھی ہیں، اور وہ اس سلسلے میں کانگریس کے ساتھ مشاورت کے ساتھ آگے بڑھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے F-16 کی منتقلی کے وقت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ صدر نے وثوق کے ساتھ کہا ہے کہ وہ ان یف۔ 16 طیاروں کو ترکی کوفراہمی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اور انہوں نے دراصل کانگریس کو پیکیج بھیج کر اس کی حمایت کی ہے۔لہٰذا ہم کانگریس کے ساتھ اس معاہدے کو مکمل کرنے کے لئے مناسب وقت پر کام کریں گے۔ لیکن میں اس حوالے سے کوئی حتمی وقت نہیں دے سکتا۔
یاد رہے کہ انقرہ نے اکتوبر 2021 میں امریکہ سے F-16 لڑاکا طیاروں اور ماڈرنائزیشن کٹس کی درخواست کی تھی۔ 6 بلین ڈالر کے معاہدے میں 40 جیٹ طیاروں کی فروخت کے ساتھ ساتھ 79 جنگی طیاروں کی جدید کاری کٹس بھی شامل ہوں گی جو پہلے ہی ترک فضائیہ کی کمان میں موجود ہیں۔