وزیرِ اعظم کی تحقیقاتی کمیٹی کو یونان کشتی حادثے رپورٹ جلد پیش کرنے کی ہدایت

اسلام آباد (پاک ترک نیوز) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت یونان کے قریب کشتی الٹنے کے واقعے پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزراء رانا ثناء اللہ، مریم اورنگزیب، معاون خصوصی طارق فاطمی، ڈی جی ایف آئی اے، چیف سیکٹری آزاد جموں و کشمیر و متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا کشتی واقعے کے ذمہ داران کو جلد کیفرِ کردار تک پہنچانے کی ہدایت جاری کر دیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے برہمی کا ا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ انسانی سمگلروں کی کاروائیاں بروقت کیوں نہ روکی گئیں؟ متاثرہ لوگوں کا جن ضلعوں سے تعلق ہے وہاں کی انتظامیہ نے ملوث اسمگلروں اور ایجنٹوں کی کاروائیوں کا بروقت نوٹس کیونکر نہ لیا۔
وزیرِ اعظم کی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ کو تحقیقات کی مکمل نگرانی کرنے اور ذمہ داران کو سزا دلوانے کے حوالے سے ضروری قانون سازی کیلئے تجاویز مرتب کرنے کی ہدایت
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو کشتی الٹنے کے واقعے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی. اجلاس کو بتایا گیا کہ یونانی کوسٹ گارڈ نے 12 جون کو کشتی کی نشاندہی کی جس میں ایک اندازے کے مطابق 700 کے قریب لوگ سوار تھے. کشتی مصری شخص کی ملکیت تھی جس میں ذیادہ تر سواروں کا تعلق شام، لیبیا اور پاکستان سے تھا۔
کشتی میں سوار لوگوں میں سے 102 لوگوں کو زندہ ریسکیو کیا جا چکا ہے جن میں سے 15 کا تعلق پاکستان سے ہے۔ کشتی الٹنے کے بعد اس وقت مجموعی طور پر 15 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں اس واقعے کا مرکزی ملزم بھی شامل ہے۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ انسانی اسمگلنگ میں مختلف ممالک میں موجود ایک منظم نیٹ ورک ملوث ہے۔
وزیرِ اعظم نے اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کو جلد مکمل کرنے اور ایف آئی اے کو اس کے روک تھام کے مؤثر اقدامات اٹھانے کی ہدایت دی. وزیرِ اعظم نے کمشنر گجرانوالہ کو بھی ضلع گجرانوالہ میں ایسے ایجنٹس کی نشاندہی کرکے انہیں جلد قانون کی گرفت میں لانے کی ہدایت کی۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More