واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
امریکی دفتر خارجہ نے پاکستان کے روس سے تیل خریدنے کے حوالے سے کہا ہے کہ توانائی کی درآمد سے متعلق ہر ملک اپنے حالات کے مطابق خود فیصلے کرتا ہے۔
پریس بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ان کی معلومات کے مطابق روس نے پاکستان کو مارکیٹ ریٹ سے بہت زیادہ کم قیمت پرتیل بیچا ہے۔انہوں نے چینی یوان میںادائیگی سے ڈالر کے کمزورہونے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈالر کمزور ہونے سے متعلق تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں ہے۔لیکن اس لین دین سے متعلق میں یہ کہوں گا کہ ہم نے واضح کیا ہوا ہے کہ توانائی کی درآمد کے حوالے سے ہر ملک کو اپنے حالات کے مطابق فیصلے کرنا ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ روس کا پاکستان کو کم قیمت میں تیل فراہم کرنا اس بات کی نشاندہی ہے کہ امریکہ نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر روس پر جو پابندیاں عائد کیں ان سے وہ مارکیٹ کی قیمت سے کم میں فروخت کرنے پر مجبور ہوا۔ترجمان نے کہا کہ اس پابندی کی وجہ سے روسی حکومت کو ایک سو ارب ڈالر کی کمائی سے محروم کیا گیا ہے جو دراصل یوکرین جنگ کو فنڈ کرنے میں استعمال ہونا تھے۔
نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل اور سیاسیتدانوں اور صحافیوں کو جیلوں میں ڈالنے سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ امریکہ ہمیشہ کی طرح پاکستانی حکام پر زور دے رہا ہے کہ وہ جمہوری اصولوں اور آئین کے مطابق قوانین کی پاسداری کرے۔
ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ امریکہ باقاعدگی سے پاکستانی حکام کے ساتھ اعلیٰ سطح پر انسانی حقوق، جمہوریت، صحافیوں کا تحفظ اور قانون کی حکمرانی سے متعلق معاملات اٹھاتا رہتا ہے، جو امریکہ کی ترجیحات میں سے ایک ہے۔