ادیامان (پاک ترک نیوز)
ترکیہ میں آنے والے تباہ کن زلزلوں کے بعد تین ہفتوںتک امدادی سرگرمیاں جاری رکھنےکے بعد ترک حکام کی توجہ اب ملک کے 11 صوبوں میں بحالی کی طرف مبذول ہو گئی ہے۔ ادھر 7.7 اور 7.6 شدت کے زلزلوں کی وجہ سے ترکیہ اور پڑوسی ملک شام میں 50,000 سے زیادہ افرادجاں بحق ہو چکے ہیں۔
ملک کی ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی اے ایف اے ڈی کا کہنا ہے کہ زلزلوں کے بعد 9,136 آفٹر شاکس آچکے ہیں جن سے صرف ترکی میں ہی کم از کم 44,374 افراد جاں بحق ہوئے۔ جبکہ شام میںجاں بحق والوں کی تعداد 5,914 ہے۔
ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے صوبہ ادیامان میںمیڈیا کو بریفنگ میں بتایا ہے کہ تلاش اور بچاؤ آپریشن کے اختتام پر بیرون ملک سے آئی ہوئی تمام امدادی ٹیمیں اپنے ملکوں کو واپس جا چکی ہیں۔ تاہم آزربائیجان اور فلپائن کی ٹیمیں زلزلوں سے تناہ ہونے والے علاقے میں بدستور موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ 90ممالک سے تقریباً 11,500 کارکنوں پر مشتمل تلاش اور بچاؤ ٹیمیں ترکیہ آئی تھیں۔جو اپنی تلاش اور بچاؤ کی کوششیں مکمل کرتے ہوئے واپس لوٹ گئی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ، آذربائیجان اور فلپائن کی ٹیموں میں تقریباً 700 لوگ شامل ہیں۔اور یہ ٹیمیں بھی رواں ہفتے کے دوران اپنے ملکوں کو واپس لوٹ جائیں گی۔
ایک اور سوال کے جواب میں ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ تقریباً30 فیلڈ ہسپتال 27 ممالک سے آئے تھے۔فی الحال ان میں سے 10 واپس آ چکے ہیں۔جبکہ 20 ہسپتال ابھی تک فعال ہیں۔