اسلام آباد (پاک ترک نیوز) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیرِ اقتصادی امور و اسٹیبلشمنٹ احد خان چیمہ، وزیرِ مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ خواجہ، گورنر اسٹیٹ بنک جمیل احمد، شہزاد سلیم اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو ملک میں آئی ٹی شعبے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا. اجلاس میں وزیرِ اعظم کو جون 2023 میں وزیرِ اعظم کی جانب سے دیئے گئے 5 ارب کے آئی ٹی پیکیج پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ دورِ حکومت میں وزیرِ اعظم کی خصوصی توجہ کی بدولت آئی ٹی شعبے کی برآمدات میں گزشتہ برس کے مقابلے رواں برس کے پہلے 7 ماہ میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے. اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ڈیجی-اسکلز پروگرام کے تحت اس وقت 17 بیچز میں تقریباً 40 لاکھ طلباء و طالبات کو آئی ٹی کی ٹریننگ دی جا چکی ہے جس میں 28 فیصد تعداد خواتین کی ہے. اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ فری لانسزر کی تعداد کے حوالے سے پاکستان دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے. پاکستان اپنی آئی ٹی مصنوعات 170 ممالک کو برآمد کرتا ہے۔
اجلاس کو ملک میں آئی ٹی شعبے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا. اجلاس میں وزیرِ اعظم کو جون 2023 میں وزیرِ اعظم کی جانب سے دیئے گئے 5 ارب کے آئی ٹی پیکیج پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ دورِ حکومت میں وزیرِ اعظم کی خصوصی توجہ کی بدولت آئی ٹی شعبے کی برآمدات میں گزشتہ برس کے مقابلے رواں برس کے پہلے 7 ماہ میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے. اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ڈیجی-اسکلز پروگرام کے تحت اس وقت 17 بیچز میں تقریباً 40 لاکھ طلباء و طالبات کو آئی ٹی کی ٹریننگ دی جا چکی ہے جس میں 28 فیصد تعداد خواتین کی ہے. اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ فری لانسزر کی تعداد کے حوالے سے پاکستان دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے. پاکستان اپنی آئی ٹی مصنوعات 170 ممالک کو برآمد کرتا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ برس، پاکستانی اسٹارٹ اپس میں 400 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی. وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ پاکستان کے آئی ٹی شعبے میں سرمایہ کاری اور برآمدات میں اضافے کیلئے تمام ضروری قانونی و پالیسی اقدامات اٹھائے جائیں. وزیرِ اعظم نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر کی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے نوجوانوں کی پیشہ ورانہ و تکنیکی تربیت کے منصوبوں پر کام تیز کیا جائے۔