اردوان اناج معاہدے کی بحالی کے لئے اب بھی پر امید

انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اب بھی پر امید ہیں کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے رواں ماہ کے آخر میں ترکیہ کے متوقع دورے کے دوران انہیں یوکرین سے دنیا کو اناج کی محفوظ ترسیل کے لیے کوئی حل تلاش کرنے پررضا مند کر لیں گے۔
یہ اردوان ہی تھے جنہوں نے روس اور یوکرین کو اناج کے ایک تاریخی معاہدے کے لیے اکٹھا کر کے سفارتی فتح حاصل کی اور پنڈتوں کا خیال ہے کہ وہ انہیں دوبارہ ایک معاہدے کے لیے اکٹھا کرسکتے ہیں۔ کیونکہ مغرب یا دیگر ممالک کے برعکس اردوان ان چند رہنماؤں میں شامل ہیں جو یوکرینی قیادت اور کریملن دونوں کے ساتھ قریبی تعلقات برقرار رکھے ہوئےہیں۔
ہنگری کے ایک روزہ دورے سے واپسی پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئےاتوار کی شب صدر اردوان نے کہا کہ وہ اس معاہدے کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے پوٹن کے ساتھ آمنے سامنے بات کر نا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیر خارجہ (حاکان فیدان) بھی جلد روس کا دورہ کر سکتے ہیں۔ اس معاملے پر آمنے سامنے بات چیت کرنا ضروری ہے۔اردوان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وہ پوٹن سے بات چیت میں جو ہدف حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ یہ ہے کہ روس اناج راہداری کے معاملے میں مثبت موقف اپنائے۔صدر اردوان نے دونوںملکوں کے درمیان ایک مستقل جنگ بندی کی ثالثی کرنے کی اپنی خواہش کا اطہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر پوٹن اور زیلنسکی ہماری ثالثی پر راضی ہوں تو ان کی کوششوں کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔
قبل ازیں روسی اور ترک حکام نے اگست میں اردوان اور پوٹن کے درمیان ملاقات کا اعلان کیا جو کبھی کبھار فون پر بات چیت کرتے رہتےہیں۔ روس یوکرین تنازعہ کے دوران نہ تو انقرہ اور نہ ہی کریملن نے تعلقات کو کم کیا جیسا کہ روس نے یوکرین کا ساتھ دینے والے دوسرے ممالک کے ساتھ کیا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More