روس پھر آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان امن معاہدے کے لئے میدان میں آ گیا

ماسکو (پاک ترک نیوز)
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان معاملات طے کرنے میں امریکہ اور برسلز مین ہونے والے مزاکرات کی ناکامی کے بعد اب
روس دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کی میزبانی کرے گا تاکہ دونوں پڑوسیوں کے درمیان دہائیوں پر محیط تنازع کے حل پر بات چیت کو آگے بڑھایا جا سکے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے جمعرات کے روز صحافیوں کو بتایا کہ روس، آرمینیا اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کی ایک میٹنگ "19 مئی کو ماسکو میں ہو گی۔”یہ ملاقات یورپی یونین اور امریکہ کی قیادت میں مذاکرات کے کئی دور کے بعد ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سہ فریقی مذاکرات سے قبل آرمینیائی اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ، ارارات مرزویان اور جیہون بیراموف سے امن معاہدے کے مسودے پر الگ الگ بات چیت متوقع ہے۔
اتوار کے روز، آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان اور آذربائیجان کے صدر الہام علییف نے برسلز میں یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل کی میزبانی میں مذاکرات کے ایک نئے دور کے لیے ملاقات کی۔اب پشینیان اور علیئیف کے درمیان ایک اور ملاقات یکم جون کو مالڈووا میں طے ہے اور توقع ہے کہ اس میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور جرمن چانسلر اولاف شولز بھی شامل ہوں گے۔
دو سابق سوویت ریاستوںکے درمیان تعلقات 1991 کے بعد سے کشیدہ ہیں جب آرمینیائی فوج نے کاراباخ اور اس سے ملحقہ سات علاقوں پر قبضہ کر لیا۔ جسے بین الاقوامی سطح پر آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے۔بعد ازاںزیادہ تر علاقہ باکو نے 2020 کے موسم خزاں میں جنگ کے دوران آزاد کرایا تھا جو روس کی ثالثی میں ہونے والے امن معاہدے کے بعد ختم ہوئی ۔تاہم گزشتہ ماہ جنوبی قفقاز کے علاقے میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان سرحد پر ایک چوکی کے قیام نے کشیدگی کو جنم دیا۔جس کے نتیجے میں فریقین کے درمیان متعدد سرحدی جھڑپیں ہو چکی ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More