روسی بحریہ کے جہازوں کا قافلہ برسوں بعد دیرنہ دوست کیوبا پہنچ گیا

ہوانا(پاک ترک نیوز)
روسی بحریہ کے بحری جہازوں کا ایک گروپ جس میں ایٹمی طاقت سے چلنے والی آبدوز بھی شامل ہے کیوبا پہنچے ہیں جوسرد جنگ کے دو اتحادیوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کی علامت ہے۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق روسی فریگیٹ ایڈمرل گورشکوف جو چار جہازوں کے قافلے میں سے پہلا ہے جب جب گذشتہ روز ہوانا بندرگاہ میں داخل ہوا تو اسے 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
گورشکوف روسی بحریہ کے جدید ترین بحری جہازوں میں سے ایک ہےاور اس کے ساتھ جوہری طاقت سے چلنے والی آبدوز کازان، ایک ریسکیو ٹگ اور ایک آئل ٹینکرقافلے میں شامل ہیں۔
شہریوں اور ماہی گیروں نے جہازوں کو بندرگاہ میں آتے دیکھنے کے لیے سمندر کے کنارے قطار لگا دی تھی۔کیوبا میں چھوٹی روسی کمیونٹی کے ارکان اور روسی سفارت کاروںنے روسی بحریہ کے جہازوں کے عملے کے استقبال کے لیے قومی پرچم اٹھائے ہوئےتھے۔
یہ کئی سالوں میں روسیوں کے اپنے دیرینہ اتحادی کیوبا کے ساتھ طاقت کا سب سے بڑا مظاہرہ ہے۔ ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ امریکہ کا اندازہ ہے کہ قازان کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہیں۔
یہ بحری جہاز کیریبین جزیرے کا پانچ روزہ سرکاری دورہ کریں گے جو فلوریڈا سے صرف 90 میل کے فاصلے پر روسی طاقت کا مظاہرہ کرے گا کیونکہ یوکرین میں جنگ پر امریکہ اور روس کے درمیان تناؤ بڑھ رہا ہے۔
ایک روسی سفارتی ذریعہ نے بتایا ہے کہ کیوبا کے باشندوں کو جہازوں کے قافلے کی آمد کے بعد فریگیٹ کا دورہ کرنے کی اجازت ہوگی۔اور جمعرات سے کیوبا میں "عام لوگوں” کو تین دن تک ہر روز چار گھنٹے کے لیے گورشکوف فریگیٹ کا دورہ کرنے کی اجازت ہوگی۔ فوجی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ دوسرے ہتھیاروں کے نظام کے علاوہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے مشنز، آبدوز شکن جنگ اور سطح سے سطح اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More