جنیوا (پاک ترک نیوز) جنیو ا میں سکھ کمیونٹی نے مودی سرکار کے بہیمانہ مظالم کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔احتجاجی مظاہرہ میں عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے سکھ کمیونٹی نے مُودی سرکار کے مظالم اجاگر کرنے اور سکھ کمیونٹی کے سیاسی قیدیوں کی رہائی کیلئے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا ۔
یہ احتجاجی مظاہرہ اس لیے بھی اہم ہے کہ اس وقت اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے ہیڈ کوارٹر میں اجلاس جاری ہے جس میں دنیا بھر سے انسانی حقوق کی تنظیمیں اور سفارت کار شرکت کر رہے ہیں۔ احتجاجی مظاہرین نے بھارتی مُودی حکومت کے خلاف سخت نعرہ بازی کی ۔
احتجاج سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں سکھ کمیونٹی کے حق کی بات کرنے والوں اور خالصتان کا نام لینے والوں کو غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر قید کیا جاتا ہے اور عدالتوں کی جانب سے دی جانی والی سزا کے بعد بھی قیدیوں کو رہا نہیں کیا جاتا جو کہ جنیوا کنونشن ، بین الاقوامی قوانین کے خلاف اور سراسر غیر آئینی غیر قانونی ہے ۔
بھارت میں سکھوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے ساتھ مظالم میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے ۔مظاہرین نے مُودی حکومت کے خلاف پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے ۔
احتجاج میں شامل مقررین کا مزید کہنا تھا کہ عالمی برادری بھارت میں سکھوں کے ساتھ ہونے والے مظالم پر نوٹس لے ۔
سکھوں کے ماورائے آئین قتل ، جبری گمشدگی سیاسی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے بھارت پر دباؤ ڈالے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ خالصتان کے قیام تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔