کیپ ٹاؤن(پاک ترک نیوزز)
جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں درخواست جمع کروائی ہے جس میںفوری حکم کے لئے استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینی گروپ حماس کے خلاف کریک ڈاؤن میں 1948 کے نسل کشی کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے یہ درخواست جمعہ کے روز دائر کی گئی ہے ۔جنوبی افریقہ کے محکمہ برائے بین الاقوامی تعلقات اور تعاون (ڈی آئی آر سی او) کے ایک بیان میں حکومت نے کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف درخواست جمعے کو دائر کی گئی تھی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ا سرائیل خاص طور پر 7 اکتوبر 2023 سے نسل کشی کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔ جابرانہ نسل پرستی کے دور میں فلسطینیوں کی حالت زار کو جنوبی افریقہ میں سیاہ فام اکثریت سے تشبیہ دیتے ہوئے جنوبی افریقہ نے کئی دہائیوں سے اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں میں ریاست کے قیام کے فلسطینی کاز کی حمایت کی ہے۔
تاہم صیہونی حکومت نے اس موازنہ کو سختی سے مسترد کردیا ہے اور اسرائیل کی وزارت خارجہ نے ایک رد عمل میں کہا ہے کہ یہ مقدمہ بے بنیادہے۔
جنوبی افریقہ کی درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ اسرائیل اس معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ جو ہولوکاسٹ کے تناظر میں تیار کیا گیا تھا۔ جس کے تحت کسی نسل کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کرنے کی کوشش کرنا جرم ہے۔چنانچہ مدعی نے عدالت سے کہا ہےکہ وہ عارضی یا قلیل مدتی اقدامات جاری کرے جس میں اسرائیل کو غزہ میں اپنی فوجی مہم روکنے کا حکم دیا جائے۔ جو فلسطینی عوام کے حقوق کو مزید، شدید اور ناقابل تلافی نقصان سے بچانے کے لیے ضروری ہے۔