ٹینکوں سمیت ہتھیاروں کی فراہمی یوکرین تنازع کے حل میں مددگار نہیں۔ صدر اردوان

انقرہ(پاک ترک نیوز)
ترک صدر طیب اردوان نے کہا ہےکہ مغرب کی طرف سے کیف کو ٹینکوں سمیت ہتھیاروں کی فراہمی یوکرین کے تنازع کے حل میں مدد گار ثابت نہیں ہو گی۔
ترک نیوز ٹیلی ویژن کو بدھ کی شب انٹرویو میںانہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ مجھے یقین ہے کہ ٹینک بھیجنایوکرین کے تنازعے کو حل کرنے کی طرف مثبت قدم نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ خطرناک قدم خاص طور پر ہتھیاروں کے تیار کنندگان کے لیے فائدہ مند ہے۔صدر نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ مغربی ممالک یوکرین اور روس کے درمیان مذاکرات کے لیے ہمارے مطالبات کی حمایت کریں گے۔
تاہم نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ کا کہنا ہے کہ یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی مستقبل میںبات چیت کے ذریعے پرامن حل کے لیے حالات پیدا کر سکتی ہے۔اسی ضمن میں امریکہ نے 25 جنوری کو 31جدید ابرامز ٹینک کیف بھیجنے کا وعدہ کیا تھا۔ اور اسی دن جرمنی نے تصدیق کی کہ وہ بھی14 جدید لیپرڈ ٹینک یوکرین کو منتقل کرے گا اور دوسرے ممالک کو ان جنگی گاڑیوں کو دوبارہ یوکرین کو برآمد کرنے کی اجازت دے گا۔ جرمن وزیر دفاع بورس پسٹوریئس کے مطابق لیوپرڈٹینک "مارچ کے آخر سے پہلے” یوکرین بھیجے جائیں گے۔ ناروے، سلوواکیہ، برطانیہ، پولینڈ اور فرانس نے بھی کیف کو مغربی ساختہ ٹینک فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ کیف کو توقع ہے کہ پہلی کھیپ کے طور پر 12 ممالک سے 140 ٹینک موصول ہوں گے۔
دریں اثناکریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہاہے کہ واشنگٹن کے فیصلوں اور دیگر ممالک پر امریکی دباؤ کی وجہ سے یوکرین کی صورتحال کے گرد تناؤ بڑھ رہا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More