ترکیہ میں زلزلوں سے حفاظت کیلئے عمارتوں کا سروے شروع، استنبول میں متعدد اہم عمارتیں خالی کرانے کا فیصلہ
استنبول (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کے جنوب میں آنے والے جان لیوا زلزلوں کے بعدمشرقی فالٹ لائن کے قرین واقع تاریخی شہر استنبول میں خطرناک قرار دی جانے والی متعدد عمارتوں سےانخلاء شروع کر دیا گیا ہے۔جن میںہسپتال، تعلیمی ادارےاور دیگر عمارتیں شامل ہیں۔
تازہ رپورٹ کے مطابق معائنے میں ناکامی کے بعد، استنبول کے سب سے اہم ہسپتالوں میں سے ایک، استنبول یونیورسٹی-آئی یو سی سیراپاساکے انخلاء کے منصوبے کا اعلان کیا گیاہے۔ جبکہ ہسپتال سے منسلک فیکلٹی آف میڈیسن کے ڈین نے بتایا ہے کہ انخلاء اور ادارے کے بند شعبہ جات میں مریضوں کی منتقلی شروع ہوگئی ہے۔
آئی یو سی کے ریکٹر ڈاکٹر نوری آیدن نے اپنی پریس ریلیز میں کہاہے کہ حالیہ تباہی کے بعد، استنبول میں زلزلہ آنے کی صورت میں ان کی یونیورسٹیوں کی تمام عمارتوں کی حفاظت پر ایک بار پھر سوال اٹھایا گیا۔
دریں اثناء صحت کے اداروں کی عمارتوں کی چھان بین جاری ہے۔ مقامی میڈیا نے رپورٹ کیاہے کہ استنبول کے 2005 میں تعمیر کیے گئے کاگیتھینے اسٹیٹ ہسپتال کا معائنہ مکمل ہونے کے بعد، اس سہولت کو جلد از جلد منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ رپورٹس کے مطابق یہ سہولت دو ہفتوں کے اندرسیسالی حمید اتفال ہسپتال کی سرنتیپےعمارت میں منتقل کر دی جائے گی۔
گزشتہ ہفتے کے اوائل میں استنبول کے 93 اسکولوں کو خالی کرنے کا فیصلہ استنبول کے گورنر کے دفتر نے کیا تھا۔ جس میں اعلان کیا گیا تھا کہ ان اسکولوں اور تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے والے طلباء کو زلزلے سے محفوظ اسکولوں میں منتقل کیا جائے گا۔
ثقافت اور سیاحت کی وزارت نے 20 فروری کو شمالی صوبے زونگولڈک میں واقع اتاترک ثقافتی مرکز کو بھی خالی کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ جو پہلے ہی زلزلوں کے لیے خطرناک پایا گیا تھا۔ یہ عمارت 1993 میں تعمیر کی گئی تھی اور اس میں ریاستی تھیٹر، میٹنگ رومز اور نمائشی ہال اور ایک پبلک لائبریری قائم ہے۔