سویڈن میں ترک سفارتخانے کے سامنے قرآن پاک کی بےحرمتی پر عالم اسلام سراپا احتجاج

انقرہ (پاک ترک نیوز)
سویڈن کی حکومت کی اجازت کے ساتھ ترکیہ کے سفارتخانے کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤ نے اور انتہاپسندانہ فعل کی دنیا بھر کے اسلامی ملکوں اور تنظیموں کی جانب سےشدید مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔
گذشتہ دو روز کے دوران ترکیہ ،افغانستان، پاکستان، ایران، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، لبنان،مصر، سوڈان، ملائیشیا، انڈونیشیااور اردن سمیت او آئی سی، معتمر عالم اسلامی اورورلڈ اسلامک فورمدیگر عالمی تنظیموں کی جانب سے اس گھٹیا حرکت کے اور سویڈش حکومت کے اسکی اجازت دینے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
ڈنمارک کے انتہائی دائیں بازو کے انتہا پسند رہنما راسموس پالوڈان کو سویڈن کی حکومت نے جمعہ کے روز سٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے باہر قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی اجازت دی تھی۔جس کے نتیجے میں ہفتہ کے روز دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے یہ انتہائی تکلیف دہ واقعہ پیش آیا۔
ترکیہ کی وزارت خارجہ نے جمعہ کے روز انقرہ میں سویڈن کے سفیر اسٹافن ہیرسٹروم کو طلب کیا۔ جنہیں بتایا گیا کہ ترکیہ "اس اشتعال انگیز عمل کی شدید مذمت کرتا ہے جو کہ واضح طور پر نفرت انگیز جرم ہے۔ اور یہ کہ سویڈن کا رویہ ناقابل قبول ہے۔ انقرہ کو توقع ہے کہ اس گھناؤنے عمل کی اجازت نہیں دی جائے گی اور جمہوری حقوق کی آڑ میں مقدس اقدار کی توہین کا دفاع نہیں کیا جا سکتا۔ جبکہ اسی ضمن میں سویڈن کی حکومت کے اس مذموم فعل کی اجازت دئیے جانے کے جواب میں انقرہ نے سویڈن کے وزیر دفاع پال جونسن کا ترکیہ کا آئندہ دورہ منسوخ کر دیا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا کہ سویڈن میں دائیں بازو کے ایک انتہا پسند کی طرف سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤنے (خوفناک) فعل کی مذمت کے لیے کوئی الفاظ کافی نہیں ہیں۔ اظہار رائے کی آزادی کودنیا بھر کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ ساتھ پاکستانی وزارت خارجہ نے سویڈن کے سفیر کو احتجاجی مراسلہ جاری کیا ہے۔
افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت میں وزارت خارجہ نے بھی قرآن پاک کو جلانے اور بے حرمتی کی شدید مذمت کی اور سویڈش حکومت پر زور دیا ہےکہ وہ اس فعل کے مرتکب افراد کو سزا دے۔ایک بیان میں، وزارت نے سٹاک ہوم پر بھی زور دیا کہ وہ ایسے لوگوں کو مستقبل میں مذہب اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیاں کرنے کی اجازت نہ دے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More