نیویارک(پاک ترک نیوز) آئی سی سی ورلڈ کپ 2024ء کے سب سے بڑے ٹاکرے میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت آج آمنے سامنے آئیں گے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام امریکا اور ویسٹ انڈیز کی میزبانی میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے 19 ویں میچ میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں نیویارک کے نساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں پنجہ آزمائی کریں گی۔
پاکستانی وقت کے مطابق میچ شام ساڑھے 7 بجے شروع ہو گا، امریکا سے شکست کے بعد قومی ٹیم پر کافی دباؤ ہے، پاکستان کو میگا ایونٹ کے اگلے مرحلے میں رسائی کیلئے بھارت کو ہر صورت ہرانا ہو گا، آج کا میچ ہارنے کی صورت میں گرین شرٹس کا سپر 8 کا سفر مشکل ہو جائے گا۔
بڑے میچ سے قبل پاکستانی کھلاڑیوں نے بھرپور پریکٹس کی اور میدان میں اپنا خون گرمایا، کوچز کی نگرانی میں بیٹنگ، باؤلنگ اور فیلڈنگ کی مشقیں کی گئیں، آج ہونے والے اہم میچ کیلئے قومی ٹیم میں تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا ہے، اعظم خان کو ڈراپ کر کے ان کی جگہ کسی دوسرے کھلاڑی کو موقع دیا جائے گا۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف میچ کیلئے ابھی پلیئنگ الیون کو فائنل نہیں کیا، البتہ پاکستانی کرکٹرز بہت باصلاحیت ہیں اور انہوں نے بھارت کیخلاف جیت پر فوکس کیا ہوا ہے، گزشتہ میچ میں کی جانے والی غلطیوں پر لڑکوں نے کام کیا ہے اور امید ہے وہ دوبارہ نہیں ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ بھارت کے خلاف ایک نیا میچ ہے اور ہم اچھی پلاننگ کے ساتھ میدان میں اتریں گے، میچ میں فتح حاصل کرنے کیلئے بیٹنگ، باؤلنگ اور فیلڈنگ بہت اہم ہے، کسی کی انفرادی پرفارمنس نہیں بلکہ جیت کیلئے پوری ٹیم کو جان مارنی ہوگی۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹی 20 ورلڈ کپ میں 7 مقابلے ہوئے جن میں سے بھارت نے 6 میچ جیتے جبکہ پاکستان کو صرف ایک میچ میں کامیابی ملی، 2007ء میں دونوں ٹیمیں پہلی بار میگا ایونٹ میں مدمقابل ہوئیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان گروپ میچ برابر ہوا جس کے بعد قومی ٹیم کو بال آؤٹ پر شکست ہوئی، میچ میں محمد آصف نے 4 اوورز میں 18 رنز دے کر 4 شکار کیے تھے۔
ورلڈ کپ 2007ء کے فائنل میں دونوں ٹیمیں ایک بار پھر آمنے سامنے آئیں جہاں بھارت نے پاکستان کو 5 رنز سے شکست دے کر ٹی 20 ورلڈ کپ کا اعزاز پہلی بار اپنے نام کیا، فائنل میں عرفان پٹھان نے 4 اوورز میں 16 رنز دیکر 3 کھلاڑی آؤٹ کیے، پاکستان کی جانب سے مصباح الحق نے شاندار اننگز کھیلی، انہوں نے 38 گیندوں پر 43 رنز بنا کر میچ کو دلچسپ بنا دیا۔
2012ء میں تیسری بار دونوں ٹیمیں مدمقابل ہوئیں، گروپ میچ میں بھارت نے پاکستان کو با آسانی 8 وکٹوں سے مات دے دی، ویرات کوہلی نے 78 رنز کی اننگز کھیل کر میچ کو یکطرفہ بنایا اور با آسانی اپنی ٹیم کو میچ جتوا دیا اسی طرح 2014ء میں پاکستانی ٹیم نے صرف 131 رنز کا ہدف دیا جس کو بھارت نے ہنستے کھیلتے 3 وکٹیں گنوا کر پورا کر لیا۔
ورلڈ کپ 2016ء میں میچ بارش کی وجہ سے 18، 18 اوورز کر دیا گیا، قومی ٹیم یہاں بھی بڑا سکور کرنے میں ناکام رہی اور صرف 118 رنز بنا سکی جسے بھارت نے 6 وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔
ورلڈ کپ 2021ء کے گروپ میچ میں بھارت نے پاکستان کو جیت کیلئے 152 رنز کا ہدف دیا جواب میں کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کی دھواں دار باری نے بھارتی باؤلرز کی ایک نہ چلنے دی اور 152 رنز کا ہدف 18 ویں اوور میں بنا کوئی وکٹ گنوائے حاصل کر کے تاریخی فتح اپنے نام کی اور ورلڈ کپ مقابلوں میں پاکستان نے بھارت کو پہلی بار شکست دی۔
میچ میں شاہین کی طوفانی باؤلنگ کا بھارتی بلے باز مقابلہ نہ کر سکے، شاہین آفریدی نے پہلے روہت شرما، کے ایل راہول اور پھر ویرات کوہلی کو پویلین کی راہ دکھائی، فاسٹ باؤلر اہم وکٹیں لینے کے ساتھ میچ کے بہترین کھلاڑی بھی قرار پائے، 2022ء میں پاکستان نے بھارت کو جیت کیلئے 160 رنز کا ہدف دیا، ویرات کوہلی کی 82 رنز کی باری نے پاکستان کے منہ سے جیت چھین لی۔