ترکیہ میںسالانہ افراط زر کی شرح 2023میں 64.77فیصد رہی۔ ترک سٹیٹ کی رپورٹ

انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکی کی سالانہ افراط زر دسمبر میں 64.77 فیصد تک بڑھ گئی ہے جو مرکزی بینک کی سال 2023 میں متوقع حد اور مارکیٹ کی پیشن گوئی سے کم ہے۔
ترکیہ کی شماریاتی اتھارٹی (ترک سٹیٹ) کے بدھ کے روز جاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار میںبتایا گیا ہے کہ صارفین کی قیمتوں میں ماہ بہ ماہ اضافہ 2.93 فیصد رہا جو نومبرکے 3.28 فیصد اضافے سے کم ہے۔
حالیہ مہینوں میںافراط زر کی شرح میںبہتری آئی ہے کیونکہ تیزی سے کی گئی مالیاتی سختی کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ ماہانہ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) مسلسل پانچویں مہینے میںکمی دکھا رہا ہے۔
جمہوریہ ترکی کے مرکزی بینک (سی بی آر ٹی) نے مئی کے انتخابات کے بعد اپنی بینچ مارک پالیسی کی شرح کو ایک گنا بڑھا دیا۔ اس نے پالیسی سازی میں تبدیلی کی، افراط زر اورکم مانگ پر قابو پانے کے لیے اسے 8.5فیصد سے 42.5فیصد پر لایا گیا ہے۔ مرکزی بینک نے گزشتہ ماہ اپنی آخری کمیٹی میٹنگ میں 250 بیسس پوائنٹس کمی کے ساتھ سختی کو کم کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ وہ جلد از جلد سختی کا دور مکمل کر لے گا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More