سپیس ایکس کی جانب سے راکٹ کا بڑا تجربہ ، راکٹ خلا میں جا کر واپس آ گیا

نیویارک ( پاک ترک نیوز)
سپیس ایکس کا اگلی نسل کا میگا راکٹ ایک اہم آزمائشی پرواز کے ذریعے مدار میں پہنچنے کے بعد پہلی بار زمین کی فضا میں داخل ہونے کے بعد بحر الکاہل میں اپنے گرنے کی جگہ پر پہنچنے سے قبل گم ہو گیا۔تاہم اس ٹیسٹ کو نئی ٹیکنالوجیز اور تکنیکوںکے استعمال کے ساتھ چاند اور اس سے آگے کے مستقبل کے مشنوں میں اہمپیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
کمپنی کے مطابق سپیس ایکس کے قیام کی 22 ویں سالگرہ کے موقع پریہ راکٹ کا تیسرا اور سب سے زیادہ پرجوش تجربہ تھا۔ اس تقریب کو قریب سے دیکھا گیا کیونکہ تقریباً 400 فٹ لمبا بوسٹر، جسے سٹار شپ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ توقع ہے کہ ناسا کے چاند پر واپسی کے پروگرام میں اہم کردار ادا کرے گا۔
راکٹ صبح مشرقی وقت کے مطابق 9:25 بجے کمپنی کے سٹار بیس نامی سے ٹیسٹ سائٹ سے روانہ ہوا جو ٹیکساس میں واقع ہے۔ استجربے کے دوران سپیس ایکس نے گزشتہ سٹار شپ ٹیسٹوں کے مقابلے میں دو اہم سنگ میل حاصل کیئے۔وہ یہ کہ خلائی جہاز کامیابی کے ساتھ مدار تک پہنچا۔ پھر 40 منٹ سے زیادہ بعد پہلی بار زمین کے ماحول میں دوبارہ داخل ہوا۔
اسپیس ایکس کے عہدیداروں نے ایونٹ کی براہ راست نشریات کے دوراندعویٰ کیا کہ یہ اسٹار شپ کی اب تک کی سب سے دور اور تیز ترین پرواز ہے۔تاہم، اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ خلائی جہاز زمین پر واپس آتے وقت کھو گیا تھا، اس سے پہلے کہ یہ بحر ہند میں اسپلش ڈاؤن تک پہنچ جائے جس کی سپیس ایکس کو امید تھی۔
دوسری جانب ٓزمائشی پرواز کے اختتام کے بعد فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے کہا کہ وہ ایک "حادثے” کی تحقیقات کر رہی ہے جس میں سٹار شپ گاڑی اور راکٹ کے پہلے مرحلے کے بوسٹر کو شامل کیا گیا ہے جسے سپر ہیوی کہا جاتا ہے۔ایف اے اے اسپیس ایکس کی زیرقیادت حادثے کی تحقیقات کی نگرانی کر رہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کمپنی اپنے ایف اے اے سے منظور شدہ حادثے کی تحقیقاتی منصوبہ اور دیگر ریگولیٹری تقاضوں کی تعمیل کررہی ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More