برطانوی جریدہ مخالفت میں کھل کر سامنے آ گیا، اردوان کا سخت ردعمل

انقرہ (پاک ترک نیوز)
صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ترکیہ اپنی اندرونی سیاست کو بیرونی طاقتوں کے ایما پر بنائے جانے والے غیر ملکی جریدوں کے سرورق کے ذریعے چلانے کی اجازت نہیں دے گا۔
انہوں نے گذشتہ شب ٹویٹر پر کہا کہ "ہم اپنی ملکی سیاست کو ہدایت اور قومی ارادے کو میگزینوں کے سرورق سے متاثر نہیں ہونے دیں گے، جو عالمی طاقتوں کے آپریشنل اپریٹس ہیں۔”صدراردوان کی جانب سے یہ ریمارکس برطانوی جریدے دی اکانومسٹ کےتازہ سرورق پر دئیے ہیں جس میں جریدے نے اردوان کی کھل کر مخالفت کرتے ہوئے لکھاہے کہ "جمہوریت کو بچائیں،” "اردگان کو جانا چاہیے،” "ووٹ!”

ترکیہ کی خارجہ پالیسی کے بارے میں صدر نے کہا کہ ترک سفارت کاروں کی کوششوں سے ملک نے "خود اعتمادی، کاروباری اور انسان دوست” پالیسی کو نافذ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "اپنے غیر ملکی نمائندوں کی تعداد کو 163 سے بڑھا کر 260 کر کے، ہم دنیا کے سب سے بڑے سفارتی نیٹ ورک والے پانچ ممالک میں سے ایک بن چکے ہیں۔”
"ایک ریاست کے طور پر جس کی تاریخ شاندار فتوحات سے بھری پڑی ہے، ہم بین الاقوامی نظام میں اس مقام پر پہنچ رہے ہیں جس کے ہم مستحق ہیں۔اردوان نے مزید کہا کہ "امید ہے کہ ترکیہ کی صدی کے ساتھ، ہم ان تمام سفارتی کامیابیوں کو سرفہرست رکھیں گے۔”

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More