انقرہ (پاک ترک نیوز) ترکیہ اورشام میں 7.9شدت کے زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 4300سے تجاوز کر گئی ۔ ملبے سے لاشیں اور زخمیوں کو نکالنے کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری ہے، جس کی وجہ سے اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ترکیہ نے زلزلے کی تباہی کے پیش نظر ریاستی سطح پر ہنگامی صورتحال نافذ کر دی ہے، شہریوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے موبائل فونز استعمال نہ کریں تاکہ امدادی رضاکاروں کو آپس میں رابطہ قائم کرنے میں دشواری اور پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلوں کو ماہرین حالیہ تاریخ کے سب سے بڑے زلزلے قرار دے رہے ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں زلزلے کے بعد۔ آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ زلزلے سے اب تک کی اطلاعات کے مطابق شام میں 1444اور ترکیہ میں 2921افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ہسپتال منتقل کیے گئے اور ملبے سے مزید نکلنے والے زخمیوں کی تعداد بھی ہزاروں میں بتائی جا رہی ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا ہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب آنے والے زلزلے کی شدت ریکڑ اسکیل پر 7.9 اورگہرائی 17.9 تھی۔ زلزلے کا مرکز ترکیہ کے جنوب مشرقی صوبے غازیان کے نردوی کے قریب تھا۔
زلزلے کے شدید جھٹکے اردن، شام ، قبرص اور یونان میں بھی محسوس کیے گئے۔ زلزلے سے ترکی اور شام سمیت دیگر ممالک میں متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ تباہ کن زلزلے کے دوسرے روز بھی سیکڑوں افراد کے تاحال ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں، جس کی وجہ سے حکام اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کررہے ہیں۔
زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا کام جاری ہے۔ زلزلے سے سڑکیں تباہ ہونے اور بارش کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ میں زلزلے سے ہونے والے جانی نقصان پر ترکیہ کی حکومت اور عوام سے اظہار تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی گھڑی میں برادر ملک ترکیہ اور ترک عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان ترکیہ کی ہرممکن مدد کرے گا۔
علاوہ ازیں پاکستان سے ریسکیو ٹیم اور امدادی سامان لے کر پی آئی اے کا خصوصی طیارہ آج ترکیہ پہنچے گا۔