انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کے مرکزی بینک کو گذشتہ برس 2023 میں ایک زبردست نقصان کا سامنا کرنا پڑا جو بنیادی طور پر غیر ملکی زرمبادلہ کی محفوظ ڈپازٹ اسکیم سے ہوا ہے۔
اتوار کے روزسرکاری گزٹ میں شائع ہونے والی جمہوریہ ترکیہ کے مرکزی بنک (سی بی آر ٹی) کی بیلنس شیٹ کے مطابق یہ نقصان818ارب لیرا یعنی 25.25 ارب لیراتک پہنچ گیا ہے۔حکومت کئی مہینوں سے اس اسکیم سے نکلنے کے لیے کام کر رہی ہے جسے کے کے ایم کے نام سے جانا جاتا ہے۔یہ 2021 کے آخر میں شروع کی گئی تھی تاکہ ڈالر کو ریورس کرکے ترک لیرا کو سپورٹ کیا جا سکے۔
اگرچہ ا س اسکیم نے لیرا کی گراوٹ کے سالوں میں بچتوں کو بچانے کے لیے ہارڈ کرنسی اور سونے کی طرف آنے والے ترکوں کے رجحان کو تبدیل کرنے میں مدد کی تھی۔تاہم بینکنگ ریگولیشن اینڈ سپرویژن ایجنسی (بی ڈی ڈی کے) کے مطابق 29 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے تککے کے ایم اکاؤنٹس تقریباً 2.29 کھرب ترک لیرا تھے۔جو پچھلے سال اگست کے وسط میں 3.4 کھرب ترک لیرا کی ریکارڈ رقم سے مسلسل کم ہو رہے ہیں۔
مرکزی بینک اب بینکنگ سسٹم میں لیرا کے ذخائر کا حصہ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کا آغاز گذشتہ اگست میں کےکے ایمسے معیاری لیرا اکاؤنٹس میں تبدیلی پر زور دینے کے ساتھ ہوا تھا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ ترک سنٹرل بینک 30 اپریل کو انقرہ میں 2023 کے نتائج پر بات کرنے کے لیے اپنی جنرل اسمبلی بلائے گا۔