کراچی (پاک ترک نیوز) امریکی کرنسی کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بدستور کمی کا سلسلہ جاری ہے۔آج کرنسی کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر نے اونچی اڑان بھرلی۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر نے لمبی چھلانگ لگائی اور ڈالر کی قدر 12 روپے کے اضافے سے 255روپے کی سطح پر آگئی۔
کاروباری ہفتے کے چوتھے روز ایکسچینج کمپنیوں کی جانب سے ڈالر کو آزاد کرکے مارکیٹ فورسز پر چھوڑنے کے فیصلے کے نتیجے میں ڈالر کی قدر میں یک دم بڑا اضافہ ہوگیا۔ انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 11 روپے 11 پیسے اضافہ ہوا ہے جس کے بعد امریکی کرنسی 242 روپے پر ٹریڈ کر رہی ہے۔
اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر12 روپے مہنگا ہوا ہے، اضافے کے بعد اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی 255 روپے پر فروخت ہو رہی ہے۔انٹربینک میں بھی ڈالر کی قدر 8.86روپے کے اضافے سے 239.75 روپےکی سطح پر آگئی۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی رسد نہ ہونے کی وجہ سے اس بات کا پہلے ہی امکان تھا کہ ڈالر کے اوپن ریٹ 250 روپے کی سطح سے اوپر چلے جائیں گے۔
زرمبادلہ بحران کے سبب جولائی سے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ پر مستقل دباؤ کا شکار ہے۔ جس پر قابو پانے کی غرض سے ایکس چینج کمپنیوں نے ازخود ڈالر کی قدر کو منجمد کرتے ہوئے معمولی نوعیت کا اضافہ کرتے رہے لیکن اس کیپ کے نتیجے میں گرے مارکیٹ وجود میں آئی جہاں ڈالر وافر مقدار میں تو دستیاب تھے لیکن اس مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت قانونی اوپن مارکیٹ کی نسبت 15 سے 20روپے زائد ہوگئی تھی اور ڈالر کے نہ صرف طلبگاروں بلکہ فروخت کنندگان نے بھی زائد قیمت حاصل کرنے کے لیے اسی گرے مارکیٹ کا رخ کرلیا تھا جس نے اوپن کرنسی مارکیٹ کی سرگرمیوں کو متاثر کیا جہاں ڈالر کے طلبگاروں کی جانب سے ڈیمانڈ تو نظر آرہی تھی لیکن فروخت کنندگان اوپن مارکیٹ کا رخ نہیں کررہے تھے۔
اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ایکس چینج کمپنیوں نے گزشتہ شب اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کو آذاد کرتے ہوئے فری مارکیٹ میکینزم پالیسی اختیار کرلی۔
ذرائع کا کہناہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی رسد نہ ہونے کی وجہ سے اوپن ریٹ بتدریج بڑھنے کے امکانات ہیں۔