لاہور(پاک ترک نیوز) گیری کرسٹن نے کہاہے کہ احساس جگانا ہوگا کہ ٹیم میں ہر کھلاڑی میچ ونر کا کردار ادا کرسکتا ہے۔
ایک انٹرویو میں وائٹ بال کرکٹ میں پاکستان کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کا کہنا تھا کہ بابر اعظم کے ساتھ رابطے میں رہا ہوں،انھوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کا بہت زیادہ بوجھ اٹھایا ہے،میں بطور کوچ چاہوں گا کہ ایسی سوچ آ جائے کہ کپتان بھی دستیاب کرکٹرز میں سے ایک ہیں، سب کو پرفارم کرنا چاہیے، یوں بابر کو آزادی کے ساتھ نیچرل ٹیلنٹ کے اظہار کا موقع ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئرلینڈ سے ٹی 20سیریز کے آخری میچ میں بابر اعظم نے غیر معمولی اننگز کھیلی،ہمیں ان سے ایسی مزید پرفارمنسز کی توقع ہے بجائے اس کے کہ انھیں یہ فکر لاحق ہوکہ ہمیشہ ہی ٹیم کیلیے پرفارم کرنا ہے، ہمیں یہ احساس جگانا ہوگا کہ ٹیم میں ہر کھلاڑی میچ ونر کا کردار ادا کرسکتا ہے،اس سے بابر اعظم پر دبائو بہت کم ہوجائے گا۔
ریڈ بال کوچ جیسن گلیسپی نے بھی کہا ہے کہ میں پاکستان ٹیم کی کوچنگ کے چیلنج کیلیے تیار ہوں، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ اپنی نئی ذمہ داریوں کے حوالے سے کئی افراد سے بات کی ہے،پاکستان کے سابق کوچ ڈیوڈ واٹمور نے کافی معلومات دیں اور اچھی نصیحت بھی کیا، سائمن ہیلمٹ گذشتہ سال پاکستان ٹیم کے ساتھ تھے،انھوں نے مجھے کھلاڑیوں کے بارے میں بتایا وہ کیا سوچتے ہیں،میں کھلی آنکھوں کے ساتھ جارہا ہوں، غلطیاں نہیں کروں گا۔
انھوں نے کہا کہ میں جیف لاسن کے ساتھ بھی بات کرنے کی کوشش کر رہا ہوں، پی سی بی اور پاکستان میں کئی لوگوں سے گفتگو ہوئی،چند برس میں سپورٹ اسٹاف میں کافی تبدیلیاں ہوئی ہیں،سب بار بار تبدیلیوں کے تاثر کو بدلنا چاہتے ہیں۔