چین امریکہ تعلقات پر دنیا کے مستقبل کا انحصار ہے، صدر شی جن پنگ

بیجنگ(پاک ترک نیوز)
چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چین-امریکہ تعلقات دنیا کے سب سے اہم دوطرفہ تعلقات ہیں۔ چین اور امریکہ کس طرح ساتھ چلتے ہیں اس سے انسانیت کے مستقبل کا تعین ہوگا۔جنگ اور تصادم آجکے رجحان کے مطابق نہیں ہے۔ کیونکہ نہ تو مسائل کو حل کر سکتا ہے اور نہ ہی دنیا کو درپیش چیلنجوں سے نمٹ سکتا ہے۔
چینی صدر شی جن پنگ پیر کی شب گریٹ ہال آف دی پیپلز میں اکثریتی رہنما چک شومر کی قیادت میں امریکی سینیٹ کے دو طرفہ وفد سے ملاقات کے موقعہ پر گفتگو کر رہے تھے ۔جس کے بعد مہمانوں کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیاگیا۔
شی نے کہا کہ چین کا موقف ہے کہ دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات ان کے اختلافات سے کہیں زیادہ ہیں اور چین اور امریکہ کی متعلقہ کامیابی ایک دوسرے کے لیے چیلنج کے بجائے ایک موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ "تھوسیڈائڈز ٹریپ” ناگزیر نہیں ہے۔ اور زمین چین اور امریکہ کی متعلقہ ترقی اور مشترکہ خوشحالی کوسمونے کے لیے کافی وسیع ہے۔ چینی اور امریکی معیشتوں کے درمیان اعلی درجے کے انضمام اور ان کے قریبی مفادات کے پیش نظر دونوں ممالک ایک دوسرے کی ترقی سے فائدہ اٹھانے کے لیے کھڑے ہیں۔
شی نے کہا کہ دونوں ممالک کو اپنے تعلقات کو صحیح طریقے سے سنبھالنا چاہیے، ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے، امن کے ساتھ ساتھ رہنا چاہیے اور جیت کے ساتھ تعاون کو آگے بڑھانا چاہیے۔ شی نے کہا کہ انہیں دونوں لوگوں کی فلاح و بہبود کو بڑھانے کے لیے کام کرنا چاہیے اور انسانی ترقی اور عالمی امن و ترقی میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔
شی نے نشاندہی کی کہ چینی تہذیب 5000 سال سے زیادہ عرصے سے بلا تعطل ترقی کر رہی ہے۔ اس نے وقت کے ساتھ ہم آہنگ رہنے کی پوری کوشش کی ہے۔ دوسروں سے جامعیت کے جذبے سے سیکھا ہے۔ اور امن کے فلسفے پر قائم ہے جو تعاون اور تبادلے کو نمایاں کرتا ہے۔چین نے تیز رفتار اقتصادی ترقی اور طویل مدتی سماجی استحکام کے دو معجزے حاصل کیے ہیں۔ غربت کو ہمیشہ کے لیے ختم کیا ہے اور ہر لحاظ سے ایک معتدل خوشحال معاشرہ بنایا ہے۔ ی
انہوں نے کہا کہ چین چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم کی راہ پر گامزن رہے گا اور تمام محاذوں پر چینی جدیدیت کو آگے بڑھائے گا۔ یہ پرامن ترقی کے لیے پرعزم رہے گا اور بنی نوع انسان کے لیے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کے لیے دنیا بھر کے تمام ممالک کے ساتھ کام کرے گا۔
شی نے کہا کہ چین امریکی کانگریس کے مزید ارکان کے دوروں کا خیرمقدم کرتا ہے تاکہ چین کے ماضی، حال اور مستقبل کے بارے میں بہتر تفہیم حاصل کی جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ دونوں مقننوں کے درمیان مزید بات چیت، مکالمے اور تبادلے ہوں گے تاکہ باہمی افہام و تفہیم کو بڑھایا جا سکے۔
سینیٹر شومر اور وفد کے دیگر ارکان نے چین کا دورہ کرنے پر مسرت کا اظہار کیا اور ان کی مہمان نوازی پر چینی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس دورے کے دوران انہوں نے چین کی ترقی کی طاقت اور صلاحیت کو محسوس کیا ہے۔انہوں نے چین-امریکہ کے متعلقہ مسائل پر اپنے خیالات اور تجاویز کا تبادلہ کیا۔ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے زور دیاکہ امریکہ اور چین کے مستحکم تعلقات نہ صرف دونوں ممالک بلکہ عالمی امن اور ترقی کے لیے بھی اہم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین کی ترقی اور خوشحالی امریکی عوام کے لیے اچھی ہے۔ امریکہ چین کے ساتھ تصادم کا خواہاں نہیں ہے۔ امریکہ باہمی احترام پر مبنی کھلے انداز میں چین کے ساتھ بات چیت اور مواصلات کو بڑھانے، دوطرفہ تعلقات کو ذمہ داری کے ساتھ منظم کرنے اور امریکہ چین تعلقات کو مستحکم اور مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ چین کے ساتھ دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعاون کو مضبوط بنانے اور موسمیاتی تبدیلی، منشیات کی سمگلنگ اور علاقائی تنازعات جیسے مسائل پر رابطے اور تعاون کو بڑھانے کا منتظر ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More