آئی ایم ایف نے اگلے مالی سال میں بجلی کے نرخوں اور سبسڈی کی تفصیل مانگ لی

اسلام آباد(پاک ترک نیوز)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے آئندہ مالی سال 2024-25 کے لیے بجلی کے نرخوں کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ کراس سبسڈی کے بارے میں تفصیلات طلب کی ہیں جس سے صنعتی شعبے پر 473 ارب روپے کا بوجھ پڑا ہے۔
وزارت خزانہ کےذرائع کے مطابق صنعتی شعبے کے لیے مسابقتی ٹیرف کے اگلے مالی سال سے لاگو ہونے کی توقع کے باعث تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ اس حوالے سے پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو تفصیلی جواب ایک دو روز تک بھیجا جا سکتا ہے۔
اس سال وزارت خزانہ نے گردشی قرضے کو منجمد رکھنے کے لیے بھرپور مالی مدد فراہم کی تھی۔ اس مقصد کے لیے 976 ارب روپے کی فنانسنگ درکار تھی۔ رواں ہفتے کے دوران پاور ڈویژن کے سیکرٹری نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا کہ انہوں نے 2.310 ٹریلین روپے کا گردشی قرضہ منجمد کرنے کا ہدف پورا کر لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں ڈسکوز کی جانب سے کم ریکوری کے باعث 263 ارب روپے کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر اس سال کے آخر تک ڈسکوز کا انتظامی کنٹرول نجی شعبے کے حوالے کرنے کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ اور توقع ہے کہ آئندہ مالی سال میں نئی حکومت اس پر عملدرآمدکرے گی۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More