یہودی قابض فوج نے غزہ کا الشفا ہسپتال خالی کروانا شروع کر دیا

غزہ (پاک ترک نیوز)
قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کے الشفاء ہسپتال میں ڈاکٹروں، مریضوں اور بے گھر لوگوں کو میڈیکل کمپاؤنڈ کو ایک گھنٹے میں خالی کرنے کا الٹی میٹم دے دیا ہے جس سے پورے علاقے میں خوف و ہراس کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔
عرب میڈیا کی تازہ رپورٹ کے مطابق آج ہفتہ کی دوپہراسرائیلی فوج نے یہ الٹی میٹم دیا ہے۔ جبکہ الشفاء میں ایک طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سہولت کو خالی کرنا "ناممکن” تھا جس پر کئی دنوں سے اسرائیلی فوجیوں نے بمباری اور محاصرہ کیا ہوا ہے۔یہاں تقریباً 7000 افراد مقیم ہیں جن میں مریض بھی شامل ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔جبکہ ہسپتال کےپاس مریضوں کو جنوبی غزہ کی جانب منتقل کرنے کے لئے کوئی ایمبو لینس بھی دستیا ب نہیں ہے۔
ذرائع نے مزیدبتایا کہ غزہ شہر اور شمالی حصوں میں ایندھن کی کمی کی وجہ سے نقل و حمل کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔ اس لیے لوگوں سے پیدل نقل مکانی کی توقع ہے۔ اور ڈاکٹر ہمیں بتا رہے ہیں کہ اتنے زیادہ لوگوں کے ساتھ پیدل وہاں سے نکلنا ناممکن ہے۔
مزید براں الشفا ہسپتال کے نگران عمر زقوت کے مطابق ڈاکٹروں کی جانب سے اسرائیلی فوج کو عملے اور مریضوں کا انخلا نہ کرنے کے بارے میں بتانے کے بعد اب قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے جبری انخلاء شروع کر دیا گیا ہے۔ جبکہ مریضوںکی منتقلی کے لئےکوئی سہولت موجود نہ ہونے کی وجہ سےروح فرسا مناظر دیکھنے میں آ رہے ہیں۔انہون نے کہا کہ ہمیں الوحدہ روڈ سے نکلنے کو کہا گیا ہے۔ یہاںدرجنوں لاشیں سڑک پر بکھری پڑی ہیں۔بہت سے بے گھر لوگ جو چل نہیں سکتے انہیں کھلے میں چھوڑ دیا گیا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More