انقرہ (پاک ترک نیوز)
صدر رجب طیب اردوان نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہ ملک میںصدارتی انتخابات کا باضابطہ عمل 10 مارچ کو شروع ہو گا، کہا ہے کہ ترکیہ کو حالیہ آفات اور ان اثرات سے نکلنے کے لیے ایک مضبوط حکومت اور ایک مضبوط سیاسی ارادے کی ضرورت ہے
گذشتہ شب کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران صدر اردوان نے کہا کہ ترکیہ و قت اور توانائی کو ضائع کرنے یا اس نازک لمحے میںغیر ضروری کاموں میں مشغول ہونے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوںنے کہا کہ ترجیح سیاسی بات چیت میں الجھے بغیر بحالی کے عمل پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔
صدر نے کہا کہ ترکیہ کو جس چیز کی ضرورت ہے وہ زلزلے کے علاقوں میں زخموں کو مندمل کرنے اور فوری طور پر نقصانات کی تلافی پر پوری توجہ مرکوز کرنے کی ہے۔ جس کے لئے سیاسی اور انتخابی تناؤ کو ایک طرف چھوڑنا ضروری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم سیاسی جھگڑوں، دلائل اور تنازعات سے ڈھکی ہوئی انتخابی مہم کو قبول نہیں کر سکتے جب ہمارے ملک کا ایک حصہ تباہ ہو جائے اور 10 ملین لوگ اپنے گھر، روزگار اور امن سے محروم ہو جائیں۔
اردوان نے یہ بھی کہا کہ وہ جلد ہی ایک صدارتی حکم نامہ جاری کریں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ زلزلہ زدگان، جنہیں شہر اور پتے تبدیل کرنے پڑے ہیں وہ بھی اپنا ووٹ ڈال سکیں۔
دریں اثنااپوزیشن اتحاد کے مطابق انتخابات میں سخت مقابلہ ہونے کی توقع ہے۔ جبکہ کچھ پولز چھ پارٹی اتحاد کے خلاف اردوان کی واضح برتری کو ظاہر کرتے ہیں۔ جسے عام طور پر "چھ کے لیے میز” کہا جاتا ہے۔ اس اتحاد نے گرما گرم بحث و مباحثے اور اختلاف رائے کے بعد حزب اختلاف کی مرکزی جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) کے چیئرپرسن کمال کیلک دار اولوکو اپنا امیدوارنامزد کر دیا ہے۔