اکرا۔ گھانا(پاک ترک نیوز)
مغربی افریقہ کے فوجی رہنماؤں نے کہا ہےکہ وہ نائجر میں ممکنہ مداخلت کے لیے تیار ہیں کیونکہ مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی برادری (ایکوواس) ملک میںفوجی بغاوت کے خاتمے اور آئینی نظم بحال کرنے کے منصوبے کو حتمی شکل دے رہی ہے۔
گھانا کے دارالحکومت اکرا میں مغربی افریقی فوج کے سربراہان کےدو روزہ اجلاس کے دوران سیاسی امور، امن اور سلامتی کے ایکوواس کے کمشنر عبدالفتاو موسیٰ نے کہا کہ جب بھی حکم دیا جائے گا ہم جانے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ آپریشن کے وقت سمیت اور تعیناتی کے منصوبے کو مؤثر طریقے سے یقینی بنانے اور خطرات کو کم کرنے کے لیے احتیاط سے حکمت عملی بنائی گئی ہے۔
اس سے قبل نائجر مین فوجی بغاوت کے بعد ایکوواس کی جانب سے فوجی جنتا کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم دیا گیا تھا مگر اب ڈیڑھ ماہ کے بعد بھی زبانی جمع خرچ کے علاوہ کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ جبکہ دوسری جانب فوجی حکمرانوں نےملک کے تمام انتظامی عہدوں جن میں محکموں کے سربراہ اور گورنر شامل ہیں ۔ کی تعیناتیاں کر کے ملک پر اپنی گرفت مضبوط کر لی ہے۔
اسی ضمن میں افریقی ملکوں برکینہ فاسو اور مالی نے مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی برادری کے مخالف نائجر کی فوجی حکومت کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے ملک کے کلاف کسی ممکنہ فوجی ایکشن میں مددد کے لئے اپنی فضائیہ کے جہاز نائجر پہنچا دئیے ہیں۔