دوحہ (پاک ترک نیوز)
قطر کے خلاف اسرائیل اور بھارت کے ایما پر جاسوسی کرنے والے بھارتی بحریہ کے 8 سابق افسروں کو قطری عدالت کی جانب سے موت کی سزا سنائے جانے کے بعد اپنے دنیا کا ایک بڑا سفارتی کھلاڑی ہونے کے دعویدار بھارت کو بڑی شرمندگی کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بیرون ملک انٹیلی جنس آپریٹرز کی ناکامیوں نےبھارت کو شرمسار کر رکھا ہے۔اس میں تازہ ترین اضافہ قطر کی طرف سے جاسوسی کے الزام میں ہندوستانی بحریہ کے دس سابق اہلکاروں کو موت کی سزا سنانا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ بھارتی شہری ایک قطری سیکیورٹی فرم میں ملازم تھے لیکن وہ قطر کے آبدوز پروگرام کی جاسوسی بھی کر رہے تھے۔ تاہم ان کی جاسوسی مبینہ طور پر بھارت کی بجائے اسرائیل کے لئے تھی۔میڈیا رپورٹس میں نامعلوم ذرائع کے مطابق اس معاملے پر قطر نے سرکاری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے ۔جبکہ ایک ہندوستانی صحافی کو مبینہ طور پر تفصیلات کی رپورٹنگ کرنے پرملک بدر کر دیا گیا ہے۔
بھارت کا کہنا ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی مدد کے لیے آپشنز تلاش کر رہا ہے۔ مگر نئی دہلی یا بھارتی میڈیا کے کہنے کے باوجود اگر قطریوں کے پاس پختہ ثبوت ہیں تو سب سے بہتر صورت حال شاید انکی سزائے موت کی عمر قید میں تبدیلی ہے۔ کیونکہ قطری قانون میں جاسوسی عام طور پر اتنا ہی بڑا جرم ہے جتنا کوئی سوچ سکتا ہے۔
تاہم، سب سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ہندوستان اور اس کے اتحادی تاحال سابق بھارتی فوجیوں کے لیے کسی قسم کی سہولت یا تبادلے کا بندوبست نہیں کر سکے۔ یہ ایک بڑاسفارتی کھلاڑی ہونے کا دعویٰ کرنے والے ملک کے لیے بہت بڑی شرمندگی ہے۔ یا شاید اس حقیقت کی عکاسی ہے کہ بھارت اس کھیل میں صرف ایک بہت بڑا پیادہ ہے جس پر نیٹو اتحادیوں اور روس اور چین کا کنٹرول ہے۔
سابقہ پوسٹ