ریاض (پاک ترک نیوز)
سعودی سپریم کورٹ نے حرم کرین کیس کا حتمی فیصلہ سنا دیا ہے۔ جس میںبن لادن گروپ پر 20 ملین ریال جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ کمپنی کے 8 انجینیئرز اور مدیران کو واقعے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے مکہ مکرمہ اپیل کورٹ کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بن لادن گروپ نے سلامتی کےضوابط اور زیر تعمیر مقامات کے لیے مقرر حفاظتی تدابیر کی پابندی نہیں کی۔
اپنے فیصلے میںسپریم کورٹ نے بن لادن گروپ کو لاپروائی ، کوتاہی کا قصور وار قرار دیا ہے۔جبکہ سلامتی کے انتظامات کے ذمہ داران اور مطاف میں توسیعی منصوبے کے مدیران کو ضروری احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے کا مجرم قرار دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے 8 انجینیئرز ایگزیکٹیو ڈائریکٹر،شعبوں کے سربراہ اورمدیران کو تین، تین برس قید کی سزا سنائی ہے اور ان پر جرمانے کیے ہیں۔ جبکہ تین انجینیئرز اور انچارج کو الزامات سے بری کردیا ہے۔
عدالت نے کارکردگی میں کوتاہی کے باعث بعض اداروں پر فوجداری کیس چلانے کی سفارش کی ہے۔ اسی کے ساتھ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے کو حتمی قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ اب اس کے خلاف اپیل نہیں ہوسکتی۔
یاد رہے کہ نو سال قبل حج کے دورا ن مسجد الحرام کے توسیعی منصوبے کے کنٹریکٹر بن لادن گروپ کی کرین 80 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے والی آندھی کی وجہ سے مطاف میں گر گئی تھی جس سے 110 افراد جان سے گئے اور 209 افراد زخمی ہوئے تھے۔
پبلک پراسیکیوشن نے حادثے کا ذمہ دار بن لادن گروپ کو قرار دیا تھا۔