دبئی (پاک ترک نیوز)
متحدہ عرب امارات کا منصوبہ ہے کہ معیشت میں زراعت کےحصے کو10 ارب ڈالر سالانہ تک بڑھایا جائےور اگلے پانچ سالوں میںاس شعبے میں 20,000 نئی ملازمتیں پیدا کی جائیں۔
ان خیالات کا اظہاردبئی میں پانچویں فیوچر فوڈ فورم کے دوران خطاب کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے وزیر اقتصادیات عبداللہ بن توق المری نے کیا۔ وزیر نے اس مقصد کے حصول کے لیے سات اہم نکات کا انکشاف کیا جن میں جدت کو مقامی بنانا، متحدہ عرب امارات کی پہلی ثقافت اور فوڈ سپلائی چین کو فروغ دینا، متحدہ عرب امارات کو عالمی ریگولیٹری پاور ہاؤس بنانا، اس بات کو یقینی بنانا کہ مصنوعات اعلیٰ معیار کی اور بین الاقوامی شناخت کی حامل ہوں، اور کسانوں کو زرعی خوراک کی جدت اور پائیداری میں عالمی رہنما بنانے کے لیے ضروری مدد اور وسائل فراہم کرنا شامل ہیں۔
المری نے فورم کو بتایا کہ فنڈنگ تک رسائیسے ہی لوگ ترقی کرتے ہیں۔ صنعتیں ترقی کرتی ہیں۔ اور ہماری حکمت عملی فنڈنگ ا ور مددکے حصول کو آسان بنائے گی۔ یہ ہمیں عالمی معیار کی آر اینڈ ڈی اختراعات کے ساتھ جدت کو فروغ دینے کے ہمارے پانچویں ستون پر لے آتا ہے۔ چنانچہ ہم تبدیلی کی ترغیب دینے کے لیے عالمی معیار کے تحقیقی اور ترقیاتی پیکج فراہم کریں گے۔چھٹے مقصد کے تحت متحدہ عرب امارات فرموں کو متنوع بنانے اور نئی منڈیوں تک رسائی کے قابل بنانے پر توجہ دے گا۔ آخر میں حکمت عملی کے ساتویں ستون کا مقصد کسانوں کی اگلی نسل کی تعمیر کرنا ہے جو زراعت اور ایگری ٹیک کا مستقبل ہیں۔متحدہ عرب امارات خود کفالت کو بڑھانے کے لیے اپنی غذائی تحفظ اور پائیداری کے اقدامات کو جارحانہ انداز میں آگے بڑھا رہا ہے۔اور سالانہ 5فیصد کی شرح سے زرعی خود کفالت کے حصول کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے۔
المری نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ خوراک کی حفاظت کو سب سے زیادہ ترجیح دی جا رہی ہے اور متحدہ عرب امارات اس محاذ پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔