اسلام آباد (پاک ترک نیوز) پاکستانی پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کی خالی ہونے والی 48نشستوں پر 2اپریل کو ہونے والے انتخاب میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے۔ جس کے بعد کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلوں کا مرحلہ شروع ہوگیا ہے جو 25مارچ تک جاری رہے گا۔ جبکہ امیدواروں کی حتمی فہرست 27مارچ کو جاری کی جائے گی۔
سینیٹ کی پنجاب اور سندھ کی 12، 12، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی 11،11 نشستوں پر انتخابات دو اپریل کو ہوں گے جبکہ اسلام آباد سے سینیٹ کی دو نشستوں پر بھی انتخابات ہوں گے۔
اس مقصد کے لیے مجموعی طور پر جمع کروائے گئے 136 کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔
امیدواروں کی جانب سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کے مطابق پنجاب میں سینیٹ کی 12 نشستوں پر کل 28 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائےتھے۔سندھ کی 12 نشستوں پر 33 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔خیبرپختونخوا کی 11 نشستوں کے لیے کُل 35 امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے ہیں۔بلوچستان سے 11 نشستوں کے لیے 36 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔جبکہ اسلامآباد سے ۲ نشستوں کے لئے چار امیدوار میدان میں ہیں۔
جمع کروائے گئے کاغذات نامزدگی کے مطابق جہاں کئی ایک چہرے دوبارہ منتخب ہو کر ایوان بالا کا حصہ بنیں گے وہیں کئی پرانے چہرے بلکہ سینیئر سیاست دان اور کئی دہائیوں تک ایوان بالا کا حصہ رہنے والے اب کی بار واپس لوٹ کر نہیں آ سکیں گے۔
پنجاب میں سینیٹ جنرل نشستوں پر محسن نقوی، محمد اورنگزیب، اعجاز منہاس، طلال چوہدری، ولید اقبال، وسیم شہزاد، احد چیمہ نے جنرل نشستوں پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔
پرویز رشید، حامد خان بھی جنرل نشستوں پر کاغذات نامزدگی جمع کروانے والوں میں شامل ہیں۔
خواتین کی دونشستوں پر صنم جاوید، فائزہ احمد، انوشے رحمان نے کاغذات جمع کرائے ہیں جب کہ ٹیکنوکریٹس کی دو نشستوں پر تین امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں جن میں ڈاکٹر یاسمین راشد اور مصطفیٰ رمدے بھی شامل ہیں۔جبکہ اقلیت کی ایک نشست پر طارق جاوید اور آصف عاشق نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
سندھ سے پیپلزپارٹی کے اشرف علی جتوئی، سید مسرور احسن، سید کاظم علی شاہ امیدوار ہیں، پیپلزپارٹی کے ندیم احمد بھٹو، احمد نایاب، دوست علی جیسر جنرل نشست پر امیدوار ہیں۔
ایم کیو ایم کے محمد ابوبکر، رؤف صدیقی، شبیرقائم خانی، عامر چشتی اور ہمایوں سلطان امیدوار ہیں۔ سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے بطور آزاد امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
نجیب ہارون، عبدالوہاب، علی طاہر، راجہ جاکھرانی شہباز ظہیر، نگہت مرزا بھی امیدوار ہیں۔
ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر پیپلز پارٹی کے بیرسٹر ضمیر گھمرو، سرمدعلی، کریم احمد خواجہ امیدوار ہیں۔ پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں میں منظور بھٹہ اور عبدالوہاب نے کاغذات جمع کرائے ہیں۔
خواتین کی دو مخصوص نشستوں پر پیپلز پارٹی کی قرة العین، روبینہ خائم خانی، مسرت نظیر نیازی امیدوار ہیں۔ ایم کیوایم کی یاسمین دادا بائی، سبینہ پروین اور آزاد امیدوار مہ جبین ریاض امیدوار ہیں۔
اقلیتوں کی سینیٹ کی ایک نشست پر پیپلز پارٹی کے پونجو مل بھیل، سریندار داس، آزاد امیدوار بھگوان داس ہیں۔
خیبرپختونخوا سے جنرل نشستوں کے لیے عرفان سلیم، محمد طلحہ محمود، دلاور خان، فیصل جاوید، مرزا محمد آفریدی، اظہر قاضی مشوانی، نیاز احمد، وقاص اورکزئی، فضل حنان، اصف اقبال اور اعظم خان سواتی نے کاغذات جمع کیے ہیں۔
ان کے علاوہ مراد سعید، فیض الرحمان، خرم ذیشان، عطاءالحق، مسعود الرحمان، شفقت آیاز، آصف رفیق، محمود خان، نور الحق قادری، محمد نسیم، سجاد حسین، تاج محمد آفریدی، احمد مصطفی، اور فدا محمد نے کاغذات جمع کرائے ہیں۔ٹیکنوکریٹ کی نشستوں کے لیے اعظم خان سواتی، قاضی محمد انور ایڈوکیٹ، وقار احمد قاضی، ڈاکٹر حماد محمود چیمہ، خالد مسعود، فضل حنان، دلاور خان، قیصر خان، نور الحق قادری اور سید ارشاد حسین کاغذات جمع کیے ہیں۔خواتین کی دو نشستوں کے لیے مہوش علی خان، عائشہ بانو، روبینہ ناز، روبینہ خالد، شازیہ، سیدہ طاہرہ بخاری اور حامدہ شاہد شامل ہیں۔