ایف بی آرکے ریونیو کا ہدف 9200ارب روپے رکھا گیا ہے،اسحاق ڈار

اسلام آباد (پاک ترک نیوز) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ایف بی آرکے ریونیو کا ہدف 9200ارب روپے رکھا گیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر چیئرمین مجھ سے اجازت لینے کے بعد کمیٹی تشکیل دیں گے، ایک کمیٹی غلطیاں اور دوسری بزنس معاملات دیکھے گی،قرض کی مد میں بجٹ میں بھی بڑی رقم رکھی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایس ڈی پی میں صحت،تعلیم،سوشل سیکٹر،ٹرانسپورٹ کے لئے بجٹ رکھاگیا،وفاقی بجٹ خسارہ 5ہزار 773ارب روپے ہے،انہوں نے کہا کہ پنشن کی مد میں 761ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
پبلک پرائیویٹ سیکٹر کی مدد سے ترقی کا پہیہ چلتارہے گا،ضم اضلاع کے لیے 61بلین روپے رکھے گئے ہیں،انہوں نے بتایا کہ ایف بی آرکے ریونیو کا ہدف 9200ارب روپے رکھا گیا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی کلیکشن 12163ارب روپے ہے،حکومتی اخراجات 14ہزار 400ار ب روپے ہیں،ترقیاتی بجٹ کا استعمال اچھا ہوا تو 3اعشاریہ 5فیصد ترقی کا ہدف حاصل ہوگا۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پوسٹ بجٹ کا مقصد ابہام دور کرناہے ،بجٹ کے بعد ایف بی آر میں 2کمیٹیاں بنائی جاتی ہیں،آج شام تک دونوں کمیٹیاں فائنل کر دیں گے، بجٹ کی منظوری تک کمیٹیاں کام کریں گی۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ انرجی میں بھی انورٹرز اور پینلز پر ٹیکس ڈیوٹی کو مکمل ختم کر دیا ہے،یوریا کی پیداوار بڑھانے اور زرمبادلہ کی بچت کیلئے اقدامات کیے گئے ہیں،سفارتخانوں میں آسان رسائی اور فاسٹ ٹریک امیگریشن بھی شامل ہے،آٹا، گھی، چاول اور دالوں پر ٹارگٹڈ سبسڈی دی جائے گی۔
آئی ٹی او رسائنس سیکٹر کے لیے 33ارب روپے رکھے گئے ہیں،صوبوں کاترقیاتی بجٹ 1559ارب روپے مختص کیاہے،اگلے سال مہنگائی کی شرح 21فیصد تک رہنے کا امکان ہے،اگلے سال کا خام ریونیو 12ہزار 163ارب روپے ہوگا۔
وزیر خزانہ کا کہناتھا کہ سستے قرض کی فراہمی کے لیے اسکیم لارہے ہیں،میرے نزدیک معاشی استحکام ہو چکا ہے، نقصان کی صورت میں بیس فیصد حکومت بوجھ برداشت کرے گی۔
نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 2ہزار 963ارب روپے حاصل ہوں گے،وفاق کے مجموعی اخراجات 14ہزار 463ارب روپے ہیں،آئی ایم ایف نے کہا کہ اگلے سال ساڑھے 3فیصد جی ڈی پی گروتھ ہوگی،ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں الیکشن کے لیے 48ارب روپے مختص کر دیے ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 50ہزار ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کریں گے،ایس ایم ڈیز کے لئے اسکیم تیار کی جارہی ہے،زرعی قرضوں کا حجم 1800 ارب سے بڑھا کر 2250 ارب کر دیا گیاہے۔
ہم فوڈ سیکیورٹی ملک بن سکتے ہیں،وزیر خزانہ کاکہنا تھا کہ ہم زرعی انقلاب لانا چاہتے ہیں،ہماری ایکسپورٹ کا 90 فیصد اوورسیز پاکستانی بھیجتے ہیں،اوورسیز کے لیے یہاں پراپرٹی ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے۔
اسکور کارڈ 32سے بڑھاکر 40کردیاگیا،اگلے سال ایک لاکھ لیپ ٹا پ اسکیم کے لئے 10ارب رکھے گئے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ڈائمنڈ کار ڈ متعارف کرارہے ہیں۔
90فیصد برآمد ات کے مساوی رقم بیرون ملک سے پاکستانی بھیجتے ہیں،بی آئی ایس پی کے لیے 450ارب روپے رکھے گئے ہیں،ایگرو بیسڈ کو ایس ایم ایز میں ڈال دیا ہے،بیج پر ٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کر دی گئی ہیں۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More