انقرہ (پاک ترک نیوز) ترکیہ کے اکینچی ڈرون (بغیر پائلٹ فضائی گاڑی ) نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ تلاش کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیا ۔
اکینچی ایران کے آسمانوں پر گھنٹوں گشت کرتا رہا، ممکنہ شواہد کو اسکین کرتا رہا۔ تقریباً کچھ ہی وقت میں، Akinci UAV دنیا کا سب سے زیادہ ٹریک کیا جانے والا ہوائی جہاز بن گیا، جس میں 2.5 ملین سے زیادہ لوگ آن لائن اس کی نقل و حرکت کی پیروی کرتے ہیں اور ڈرون کی کارروائیوں کا لائیو سلسلہ دیکھتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کے مطابق ڈرون سات گھنٹے سے زیادہ کام پر تھا۔
جیسے ہی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کے حادثے کی اطلاع ملی، ترکیہ کی اکینچی یو اے وی کو تلاش اور بچاؤ آپریشن کے لیے طلب کیا گیا ۔
ترک اکینچی بغیر پائلٹ فضائی گاڑی (یو اے وی) جسے انقرہ کے ذریعے برآمد کے لیے جارحانہ انداز میں پیش کیا جا رہا ہے نے ایک غیر متوقع مشن میں حصہ لے کر شہرت حاصل کر لی ہے۔ یہ ترکیہ TB2 UAV کی قیادت کی پیروی کر رہا ہے، جس نے 2020 میں آذربائیجان-آرمینیا جنگ میں اپنی مہلک جنگی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔
ترکیہ کی وزارت قومی دفاع نے پلیٹ فارم X پر اعلان کیا ہے کہ ہماری وزارت خارجہ کے ذریعے ایرانی حکام کی درخواست کی بنیاد پر، ایک Akıncı UAV اور ایک نائٹ وژن Cougar قسم کے ہیلی کاپٹر کو تلاش اور بچاؤ کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے تفویض کیا گیا تھا۔ ایران کے صدر اور ان کے وفد کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا۔
ایرانی حکام نے مبینہ طور پر ترکیہ سے UAV بھیجنے کو کہا کیونکہ اس کی جدید نگرانی کی صلاحیت اور خراب موسم میں کام کرنے کی صلاحیت ہے۔ کچھ ماہرین کا کہنا تھا کہ ایران نے مدد مانگنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی کیونکہ گر کر تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کا پتہ لگانے میں ہر لمحہ اہم تھا اور ان کے ہتھیاروں میں ایسا ڈرون نہیں تھا جو اکینچی کی طرح یہ کام کر سکتا تھا۔